اسلام آباد: (دنیا نیوز) بجلی کی قیمت میں ڈیڑھ سے 2 روپے فی یونٹ اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس سے عوام پر 162 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
تفصیل کے مطابق وفاقی حکومت نے مہنگائی، بے روزگاری اور لاک ڈاؤن میں پھنسے عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاریاں شروع کرتے ہوئے بجلی مہنگی کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں ڈیڑھ سے 2 روپے فی یونٹ اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اگر بجلی کی قیمتوں میں یہ اضافہ ہو گیا تو مہنگائی کی چکی میں پھنسے عوام پر 162 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑ جائے گا۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) آئندہ ماہ تین جون کو اس اہم معاملے پر سماعت کے بعد فیصلہ کرے گا۔ بجلی کمپنیوں نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں درخواستیں دائر کر دی ہیں۔ ان میں اکتوبر سے دسمبر 2019ء کیلئے 73 ارب روپے سے زائد اور جنوری سے مارچ 2020ء کیلئے 89 ارب روپے سے زائد وصولی کی درخواست کی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق آئیسکو 16 ارب روپے سے زائد، لیسکو 28 ارب، گیپکو 13 ارب، فیسکو اور میپکو 23 جبکہ پیسکو 29 ارب روپے سے زائد کی وصولی چاہتا ہے۔
حیسکو نے 10، کیسکو نے 14، سیپکو نے 4 اور ٹیسکو نے 88 کروڑ روپے سے زائد کی وصولی کی درخواست کی ہے۔ بقایا جات کی درخواستوں پر نیپرا 3 جون کو سماعت کرے گا جس کے بعد حتمی منظوری دی جائے گی۔