اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی کی قیمت میں اٹھانوے پیسے فی یونٹ اضافے کا فیصلہ موخر کر دیا ہے۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی جانب سے نومبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اٹھانوے پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
چیف ایگزیکٹو عابد لطیف لودھی کا کہنا تھا کہ سی پی پی اے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے طریقہ کار میں تبدیلیاں کرنا چاہتا ہے۔ عوام دوست تبدیلیوں کی تجاویز تیار کی گئی ہیں۔
انھوں نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے نومبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ میں تاخیر کی درخواست کی جسے منظور کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عوام کیلئے بری خبر، حکومت نے بجلی مہنگی کرنے کی تیاری کر لی
خیال رہے کہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی اٹھانوے پیسے یونٹ مہنگی کئے جانے کی سفارش کی گئی تھی۔ یہ اضافہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا جانا تھا۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کے مطابق ایٹمی ذرائع سے 11.55 فیصد بجلی پیدا کی گئی ہے۔ گزشتہ ماہ 7 ارب 20 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی۔
اس کے علاوہ نومبر میں پانی سے 39.01 فیصد، کوئلے سے 27.31 فیصد، مقامی گیس سے 9.34 فیصد اور درآمدی ایل این جی سے 9.20 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔
سی پی پی اے کا کہنا ہے کہ پیدا کی گئی بجلی پر 25 ارب روپے لاگت آئی۔ نو پیسے فی یونٹ بجلی ٹرانسمیشن لاسز کی نظر ہوئی جبکہ درآمدی گیس سے 10 روپے 5 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی مہنگی نہیں کریں گے، پاکستانی حکام کا آئی ایم ایف وفد کو صاف جواب
دوسری جانب پاکستانی حکام نے بجلی کی قیمت میں اضافہ مسترد کرتے ہوئے آئی ایم ایف سے کہا ہے کہ نقصانات کم کرنے کیلئے متبادل پلان دیں گے۔
ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد کی پاکستانی حکام سے اہم ملاقات ہوئی جس میں انھیں وزارت توانائی کی کارکردگی اور اصلاحات پروگرام پر بریفنگ دی گئی۔
آئی ایم ایف وفد کو بریفنگ کے دوران لائن لاسز میں کمی سے آگاہ کیا گیا۔ پاکستانی حکام نے واضح کیا کہ موجودہ حالات میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ نہیں کر سکتے بلکہ اس کو 18 ماہ کیلئے منجمد کرنا اور صنعتی شعبے کیلئے بجلی ٹیرف کا پیکج لانا چاہتے ہیں۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق وزارت توانائی اور عالمی مالیاتی فنڈ کے وفد کی جانب سے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا تاہم آئی ایم ایف وفد نے ٹیرف منجمد کرنے کی تجویز پر ردعمل نہیں دیا۔