کابل: (دنیا نیوز) پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان کے دورے کے دوران صدر اشرف غنی اور ہائی پیس کونسل کے سربراہ عبد اللہ عبد اللہ سے ملاقات کی ہے جس میں اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈا ئریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آرمی چیف ایک روزہ دورے پر افغانستان پہنچے جہاں ان کی ملاقات اشرف غنی اور ہائی پیس کونسل کے سربراہ عبد اللہ عبد اللہ سے ہوئی۔
#COAS held one-on-one meetings with President @ashrafghani & Chairman High Council for National Reconciliation of #Afghanistan, @DrabdullahCE. COAS was accompanied by PM’s Special Representative for Afghanistan Affairs, Ambassador Mohammad Sadiq. (1/3) pic.twitter.com/649YPDeUJ4
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) June 9, 2020
آئی ایس پی آر کے مطابق دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان امور سفیر محمد صادق بھی پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ تھے۔
پاک فوج کےشعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا کہ آرمی چیف کےدورے کے دوران ملاقاتوں میں افغان امن عمل پر پیش رفت پر غور کیا گیا جبکہ افغان قیادت میں امن عمل میں سہولت دینے کے لیے ضروری اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔
Both sides discussed current developments in Afghan Peace Process, necessary steps to facilitate Afghan led and owned peace process & facilitation of trade and connectivity. Both sides agreed dignified & time-bound return of Afghan Refugees from Pak is key towards normalcy.(2/3) pic.twitter.com/AGsbvnKGru
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) June 9, 2020
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے افغان قیادت کے ساتھ ملاقات کے دوران تجارت اور روابط بڑھانے میں سہولت دینے کے اموربھی زیر غور آئے۔
ملاقاتوں کے دوران اتفاق کیا گیا کہ پاکستان سے مقررہ وقت میں افغان مہاجرین کی باعزت واپسی حالت معمول میں لانے کا اہم ذریعہ ہے۔
Afg President expressed appreciation for the PM of Pak for opening Torkham & Chaman border, allowing Afghan transit goods & facilitating stranded Afg return to Afghanistan by land & air routes. President was appreciative of the role being played by Pak for Afg Peace Process.(3/3) pic.twitter.com/tHfbeSUe62
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) June 9, 2020
میجر جنرل بابر افتخار نے ٹویٹ میں بتایا کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طورخم اور چمن سرحدیں تجارتی مقاصد کے لیے کھولنے پر وزیر اعظم پاکستان کی تعریف کی جبکہ افغان صدر نے پھنسے افغان باشندوں کی واپسی کے لیے زمینی اور فضائی راستہ کھولنے کو بھی سراہا اور امن عمل کے لیے پاکستان کے کردار کی بھی تعریف کی۔
اس سے قبل افغان خبر رساں ادارے ’طلوع نیوز‘ کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ افغانستان پہنچے تھے، ان کے ساتھ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور افغانستان کے لیے حال ہی میں تعینات ہونے والے پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق بھی ساتھ موجود تھے۔
President Ashraf Ghani met with Gen. Qamar Javed Bajwa, Pakistan’s Chief of Army Staff, today in Kabul, the Pakistan embassy confirmed. #Afghanistan pic.twitter.com/FB0o0xk6gR
— TOLOnews (@TOLOnews) June 9, 2020
آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اوربارڈرمینجمنٹ سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل پر بھی گفتگو کی گئی۔
افغان خبر رساں ادارے ’طلوع نیوز‘ کے مطابق افغانستان کےصدارتی آفس نے کہا کہ ملاقات کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان، خود مختار اور جمہوری افغانستان کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان کے کسی بھی اعلیٰ وفد کا افغان صدر اشرف غنی کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد یہ پہلا دورہ ہے۔
دریں اثناء آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کابل میں ہائی پیس کونسل کے سربراہ عبد اللہ عبداللہ سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران خطے میں استحکام اور افغانستان میں امن کو یقینی بنانے کے لیے فائدہ اٹھانے پر زور دیا گیا۔
Welcoming Pakistan s CoAS, Gen. Qamar J. Bajwa to @SapedarPalace, we held productive talks & stressed on the unique opportunity to further the cause of peace in AFG & stability in the region as the HCNR & Afghan leaders take necessary steps toward intra-Afghan negotiations. 1/2 pic.twitter.com/PeekCZbSRO
— Dr. Abdullah Abdullah (@DrabdullahCE) June 9, 2020
ملاقات کے دوران عبد اللہ عبد اللہ کا کہنا تھا کہ ہم جنرل قمر جاوید باجوہ کو کابل میں خوش آمدید کہتے ہیں، ملاقات میں کئی امور پر با معنی گفت و شنید ہوئی۔
2/2 Gen. Bajwa expressed Pakistan s support for our efforts & earliest possible start of I/A talks. I told him that we are ready to engage with the Taliban on our common issues to end conflict & live together in peace. I reiterated on Pakistan s constructive role in this regard. pic.twitter.com/dVUW8PSacC
— Dr. Abdullah Abdullah (@DrabdullahCE) June 9, 2020
انہوں نے مزید کہا کہ افغان قیادت نے انٹرا افغان مذاکرات کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں، جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستانی کی جانب سے ہماری کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا ہے، ہم باہمی معاملات پر طالبان سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، ہم نے اس سلسلے میں پاکستان کے تعمیری کردار کوجاری رکھنے کا اعادہ کیا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے پاکستان میں ملاقات کی تھی۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امور زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی، جس میں خطے کی سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
Ambassador Zalmay Khalilzad, US Special Representative for Afghan Reconciliation called on General Qamar Javed Bajwa, COAS today. During the meeting, matters of mutual interest, overall regional security situation including Afghan refugees issue / Afghan Reconciliation... (1/2)
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) June 7, 2020
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق زلمے خلیل زاد نے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔
بیان کے مطابق ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور سمیت خطے کی مجموعی سیکیورٹی کی صورت حال، افغان مہاجرین اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
...Process and Pakistan - Afghanistan border management were discussed. Both shared steps taken in this regard and agreed to continue working towards mutually agreed goals. (2/2)
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) June 7, 2020
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں افغانستان کے بارڈر مینجمنٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
علاوہ ازیں آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف اور زلمے خلیل زاد نے اس سلسلے میں مشترکہ اقدامات اٹھانے اور باہمی طے شدہ اہداف کی سمت کام کرنے پر اتفاق کیا۔