اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی کو آج بتایا گیا کہ مسئلہ کشمیر سمیت قومی مفادات کے اہم مسائل پر مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینے کیلئے ایک سیاسی کمیٹی قائم کی جا رہی ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے نکات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور عوامی نیشنل پارٹی کو اس عمل کا حصہ بننے کیلئے مدعو کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا متفقہ موقف ہے۔ ہم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے پانچ اگست کے غیر قانونی اقدامات کو مسترد کر دیا ہے کیونکہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کے منافی ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اس گروپ کا حصہ ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کی مستقل رکنیت کی مخالفت کرتا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں غیر مستقل نشت باری کی بنیاد پر دی جاتی ہے اور ماضی میں پاکستان بھی عالمی ادارے کا غیر مستقل رکن رہا۔
وزیر خارجہ نے بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے ان سے اور وزیراعظم سے منسوب بیان کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا اس حوالے سے تاریخی موقف ہے اور دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے جس میں القدس شریف فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہو۔