اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خطے میں کسی بھی طرح کی کشیدگی کی روک تھام اور مسئلہ کشمیر کے پر امن حل میں اپنا کردار ادا کرے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ نے پاکستان کی مسلسل سیاسی اور سفارتی کوششوں کے تحت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے دوبارہ رابطہ کیا اور انہیں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریز کو مقبوضہ کشمیر اور علاقائی امن و سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے خط میں عالمی برادری کی توجہ جموں و کشمیر کی تنظیم نو کے حکمنامہ 2020ء اور جموں و کشمیر اجرائے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ قوانین 2020ء کے حوالے سے نئے نوٹیفکیشن کی طرف مبذول کروائی جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ یہ اقدامات غیرقانونی ہیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور خصوصاً چوتھے جنیوا کنونشن کے حوالے سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ موقع پرست بھارت نے کورونا وائرس کے تناظر میں مقبوضہ کشمیر میں فوجی لاک ڈاؤن مزید سخت کر دیا ہے۔
انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے بھارت کے غیرقانونی تسلط اور مظالم کے خلاف کشمیریوں کی مقامی جدوجہد کو نقصان پہنچانے کی بھارتی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے انہیں دہشت گردی قرار دیا۔
وزیر خارجہ نے لانچنگ پیڈ کے حوالے سے بھارتی بے بنیاد دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کو دعوت دیتا ہے کہ وہ بھارت اور پاکستان کا دورہ کرے اور حالات کا جائزہ لے۔
اپنے خط میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی بے بنیاد الزامات کا مقصد بہانہ بنا کر فالس فلیگ آپریشن کی راہ ہموار کرنا ہے۔ پاکستان فالس فلیگ آپریشن کے بارے میں دنیا کو بار بار باور کرا رہا ہے۔