لاہور: (راحیل سید) موبائل فون کمپنیوں کی فرنچائزوں کی جانب سے سم فروخت کا ٹارگٹ پورا کرنے کیلئے بائیو میٹرک مشینیں ٹھیکے پر دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی اے کی شکایت پر ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے مختلف موبائل کمپنیوں کی فرنچائزوں کے خلاف کارروائی کی، تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ موبائل کمپنیوں کی جانب سے فرنچائزوں کو 8 ہزار سمیں فروخت کرنے کا ٹارگٹ دیا جاتا ہے، بعض فرنچائزوں نے سمیں فروخت کرنے کا ٹارگٹ پورا کرنے کیلئے بائیو میٹرک مشینیں ٹھیکے پر دے دیں جس کے بعد دیہی علاقوں میں راشن کارڈ اور راشن کی تقسیم کے نام پر مقامی افراد کی بائیو میٹرک ویری فکیشن کی گئی اور لوگوں کو لاعلم رکھتے ہوئے ان کے نام پر موبائل سمیں رجسٹر کرلی گئیں۔
ایسی رجسٹرڈ سمیں غیرقانونی گیٹ وے چلانے والے مافیا کو 800 سے ایک ہزاروپے فی کس کے حساب سے فروخت کی جاتی ہیں، جس سے فراڈ کی راہ ہموار ہوگئی، ایسی ہی سمز کو استعمال کر کے لوگوں کو انعامی سکیموں کا لالچ دے کر لوٹا جاتا ہے، ایف آئی اے نے موبائل فون کمپنیوں کے اعلیٰ افسران کو بھی طلب کیا اور طے پایا کہ سمیں فروخت کرنے کا ٹارگٹ کم کیا جائے گا اور کوئی سم مفت نہیں بیچی جائے گی۔
ایف آئی اے نے ملوث افراد کی گرفتاریاں بھی کیں تاہم قانونی سکم کی وجہ سے ایسے لوگ جلد ضمانت پر رہا ہو جاتے ہیں۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل عبدالرب نے کہا موبائل کمپنیوں کے ساتھ ایس او پیز طے کر رہے ہیں تاکہ لوگوں کو مافیا سے بچایا جا سکے۔