اسلام آباد: (دنیا نیوز) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی (کے الیکٹرک) کیخلاف اسلام آباد میں جاری دھرنے کو ختم کر دیا ہے۔
ایم کیو ایم کنونئیر خالد مقبول صدیقی کا دھرنے سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہم وفاق کے ساتھ ہیں۔ حکومت کا کام کے الیکڑک کو وسائل دینا ہے۔ اگر وسائل استعمال نہیں ہو رہے تو جواب طلبی بھی حکومت کا کام ہے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہمت کرکے ان علاقوں میں جایا جائے جہاں سے بل نہیں دئیے جا رہے۔ کے الیکڑک کا معاہدہ سامنے لایا جائے جبکہ حیسکو اور سیپکو کو بھی دیکھا جائے کیونکہ ان کے مسائل بھی سنگین ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حیسکو اور سیپکو وفاق کی براہ راست ذمہ داری ہے۔ وزرا چیک کریں کہ ان کو کہاں سے ہدایت آ رہی ہیں؟ نیپرا بارہ سال سے کیا کرتا رہا، جائزہ لیا جائے۔
انہوں نے وفاقی وزرا عمر ایوب خان اور اسد عمر کی دھرنے میں آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم سب گھر جا کر سوئیں گے، ورنہ یہی سونا پڑتا۔
اس سے قبل خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے کے مقام پر پہنچے۔ اس موقع پر وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کے ارکان پارلیمنٹ اور بلدیاتی نمائندے پارلیمان کے سامنے کھڑے ہیں۔ امید کرتا ہوں کہ ہماری کے الیکڑک کے خلاف آواز کے نتائج نکلیں گے۔
ایم کیو ایم رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے الیکٹرک کی کراچی دشمنی کا نوٹس لے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک کی نااہل اور بے حس انتظامیہ کو تبدیل کیا جائے اور ٹیرف میں دو روپے نواسی پیسے کا اضافہ واپس لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی کراچی دشمنی پر حکومت سندھ کی خاموشی کی مذمت کرتے ہیں۔ وفاقی حکومت کراچی سے فوری لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرائے۔ کے الیکٹرک کو عوامی خدمت کا استعارہ بنایا جائے اور وفاقی حکومت کراچی میں اووربلنگ کا بھی نوٹس لے۔