لاہور: (ویب ڈیسک) چیئر مین پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی اور وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات لیفٹیننٹ (ر) عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ مال بردار بحری جہاز 17 ہزار ٹن ڈی اے پی کھاد لےکر گوادر پہنچ گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ گوادر پورٹ پر اقتصادی سرگرمیاں زوروشورسے جاری ہیں۔ مال بردار بحری جہاز 17 ہزار ٹن ڈی اے پی کھاد لےکر گوادر پہنچ گیا۔
چیئر مین سی پیک اتھارٹی نے لکھا کہ ڈی اے پی براستہ چمن 550 ٹرکوں سے افغانستان بھیجی جائےگی۔ پہلی بار کارگو کی پیکنگ مقامی سطح پر کی گئی۔ سی پیک کے تحت منصوبے روزگار،معاشی سرگرمیوں کو فروغ دے رہے ہیں۔
#Gwadar Port Operstions:Ship carrying 17000 tons DAP arrived.Being transported to Afghanistan on 550 trucks
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) July 31, 2020
60% via Chamman.1st time bagging of bulk cargo been done locally instead of foreign ports.Local employment generated& transport business boosted #CPEC #CPECMakingProgress pic.twitter.com/DTae2suZdB
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ اس طرح ملازمتیں پیدا ہوں گی، ٹرانسپورٹ کے کاروبار کو بڑھاوا ملے گا۔
ایک اور بیان میں چیئر مین پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی نے لکھا کہ تھر انرجی لمیٹڈ حبکو کا تھر بلاک ٹو 330 میگا واٹ پاور پلانٹ پرکام جاری ہے۔
Update: Thar Block-2- 330 MW power plant by Thar Energy Limited,HUBCO, work in full swing unaffected by COVID. Investment $500 M, substantial progress. Total local direct jobs 805, its financial close was done on 31st Jan 2020 #CPEC #cpecmakingprogress #pakistanmakingprogress pic.twitter.com/LaBgU8Qe6B
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) July 31, 2020
ٹویٹر پر چیئر مین سی پیک اتھارٹی نے بتایا کہ تھربلاک ٹوپاور پلانٹ پرکام کورونا سےمتاثرنہیں ہوا۔ 200 ملین ڈالرکی سرمایہ کاری سےمنصوبےمیں بہترین پیشرفت ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سی پیک کے اہم منصوبے مانسہرہ تھاکوٹ موٹروے کا تعمیراتی کام مکمل ہو گیا
20 جولائی کو انہوں نے ٹویٹر پر عوام کو بتایا تھا کہ گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے پر تعمیراتی کام تیزی جاری ہے۔ یہ تصاویر اس کی مثال ہیں۔
Answering queries on the progress of East Bay Expressway #Gwadar- Here are the latest pics of ongoing work #cpec #CPECMakingProgress pic.twitter.com/CyGXiuZVar
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) July 20, 2020
28 جولائی چیئر مین سی پیک اتھارٹی نے لکھا کہ مانسہرہ تھا کوٹ ایکسپریس وے کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
Here you go:80 KMs Two way Mansehra-Thakot Expressway opened for https://t.co/0jbP1Ok2ha is extension of 40 KM Havelian-Mansehra 4 lane Motorway.Cost- Rs 136 billion.Highway police &toll staff deployed #cpec#CPECMakingProgress #pakistanmakingprogress pic.twitter.com/xLASIZ3CL4
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) July 28, 2020
یا رہے کہ ایک اور ٹویٹ میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ وبائی صورتحال کے باوجود شنگھائی الیکٹرک کا تھر بلاک 1 پر کام جاری ہے۔
Update:Shanghai Electric has accelerated pace of work despite COVID,at Thar Block-1 both in Mining & 1320 MW power plant.
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) July 27, 2020
Progress -Mining 20%,power Plant 15%.Those interested,may apply for jobs as per ad below #CPEC #cpecmakingprogress #pakistanmakingprogress pic.twitter.com/MLkpYjCprk
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر تھر بلاک کے حوالے سے جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ تھر بلاک میں مائننگ اور 1320 میگاواٹ کے پاور پلانٹ پر کام تیزی سے جاری ہے۔
عاصم سلیم باجوہ نے لکھا کہ مائننگ کا عمل 20 فیصد اور پاور پلانٹ پر 15 فیصد تک کام مکمل ہو چکا ہے۔ ملازمت کے خواہشمند درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں۔
خیال رہے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان خطے کے حالات سے فائدہ اٹھانے کی پوزیشن میں ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام ‘’دنیا کامران خان کیساتھ’’ میں گفتگو کرتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ سی پیک اتھارٹی کے قیام کا بنیادی مقصد ون ونڈو آپریشن ہے۔ اتھارٹی تمام صوبوں اور وزارتوں سے رابطے میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان خطے کے حالات سے فائدہ اٹھانے کی پوزیشن میں ہے، چیئرمین سی پیک اتھارٹی
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک اتھارٹی کے ذریعے تمام پروجیکٹ ہینڈل ہو سکیں گے۔ منصوبوں پر ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کو بھاگنا نہیں پڑے گا۔ چار ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے پراجیکٹس پر دستخط ہو چکے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سی پیک پر کام مزید تیز کرنے کا مینڈیٹ دیا اور کسی کام میں رکاوٹ پر خود رہنمائی کی پیشکش کی۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر کہیں کام رکنا نہیں چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ کمیونی کیشن انفراسٹرکچر اور انرجی کے کئی منصوبے جاری ہیں۔ سی پیک انرجی کے 17 میں سے 9 پروجیکٹ مکمل ہو چکے جبکہ آٹھ پروجیکٹس پر کام تیزی سے مکمل ہو رہا ہے۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باوجود سی پیک کے تمام منصوبوں پر کام جاری ہے۔ چینی سٹڈی گروپ کیساتھ مل کر زرعی تحقیق پر کام کر رہے ہیں۔ چینی کمپنیاں کارپوریٹ فارمنگ میں بھی دلچسپی لے رہی ہیں۔ ہمارے بزنس ہاؤسز اور چائنیز کمپنیاں مل کر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک پر سیاسی اور عسکری قیادت کی یکساں ترجیحات ہیں۔ انفراسٹرکچر انرجی سے بڑھ کر صنعتی ترقی پر جا رہے ہیں۔ سی پیک کے تحت اب زراعت کی جانب بھی بڑھیں گے۔ سی پیک سائنس ٹیکنالوجی جوائنٹ ورکنگ گروپ بن چکا ہے جبکہ ان منصوبوں میں سیاحت کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔
منصوبے پر جاری ترقیاتی کاموں کے بارے میں بتاتے ہوئے چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ ڈی آئی خان موٹروے پر کام جاری ہے جسے ژوب تک لے کر جائینگے جبکہ ہوشاب سے آواران کی سڑک پر کام شروع کرنے جا رہے ہیں۔ 9 میں سے 3 سپیشل اکنامک زونز ابتدائی ترجیحات میں ہیں۔ رشکئی کے اکنامک زون کیلئے ایک ہزار ایکڑ زمین لے چکے ہیں۔ رشکئی پر ترقیاتی معاہدے کی تمام رسمی کارروائی مکمل ہو گئی ہے۔ فیصل آباد میں سپیشل اکنامک زون کا سنگ بنیاد رکھا جا چکا ہے۔ کراچی کے نزدیک دھابیجی اکنامک زون کا ٹینڈر کل کھلے گا جس میں کمپنیاں دلچسپی کا اظہار کر رہی ہیں۔
پاکستان میں توانائی منصوبوں پر بات کرتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق ہم نے بتدریج سستی بجلی کی جانب بڑھنا ہے۔ ہائیڈل پاور سے ماحول دوست اور سستی انرجی حاصل کریں گے۔ درآمد شدہ کوئلے کے بجائے زیادہ سے زیادہ مقامی کوئلےکے ذریعے سستی بجلی بنائیں گے۔