ننکانہ صاحب: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیر (ر) اعجاز احمد شاہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے بارے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا- دفتر خارجہ اور آئی ایس پی آر نے وزیر خارجہ کے بیان کی وضاحت کر دی ہے- 16 اگست کو آرمی چیف سعودی عرب جا رہے ہیں۔
ننکانہ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے مابین صرف سفارتی تعلقات ہی نہیں ہیں، پاکستان اور سعودی عرب دو جسم ایک جان کی طرح ہیں - دونوں ممالک ایک دوسرے سے الگ نہیں ہو سکتے، اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقاتوں سے حکومت کو کوئی پریشانی نہیں ہے ۔
اس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ آزادی نہ ملتی تو آج ہمارا حال وہی ہوتا جو بھارت میں مسلمانوں کا ہے، آدھا ملک گنوا دیا، مزید ٹوٹ پھوٹ کے متحمل نہیں ہوسکتے، اپنا آپ ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔
تقریب سے خطاب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ قوم آج یوم آزادی زیادہ جوش و خروش سے منا رہی ہے۔ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک اختیار کیا گیا ہے، آزادی نہ ملتی تو ہمارا حال بھی بھارتی مسلمانوں جیسا ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان قیامت تک رہنے کے لئے بنا ہے۔ 73 سالوں میں آدھا ملک گنوا بیٹھے۔ملک مزید ٹوٹ پھوٹ کا متحمل نہیں ہوسکتا ، ہم سب کو اپنا آپ ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ملک ریاست مدینہ کی طرز پر تعمیر ہورہا ہے۔
اعجاز شاہ نے کہا کہ ننکانہ صاحب کے علاقے کی محرومیاں ختم کریں گے۔ ننکانہ کی ترقی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے کورونا وائرس کم ہوا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ لوگوں کو بھوک سے نہیں مرنے نہیں دوں گا۔ پوری قوم نے کرونا وبا کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ اب کورونا میں مسلسل کمی آرہی ہے تاہم احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عوام فیس ماسک کا استعمال ترک نہ کریں، ہینڈ سینیٹائرز کا استعمال جاری رکھیں، محرم میں بھی مزید احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ محرم الحرام میں پیار و محبت پھیلانے کی ضرورت ہے، محرم کے جلوسوں میں کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروائیں گے۔ننکانہ کی ترقی ہمارا مشن ہے۔ انشاءاللہ پورے ملک کو ترقی یافتہ بنائیں گے۔