کراچی: (دنیا نیوز) گزشتہ روز ٹھٹھہ کی کینجھر جھیل میں کشتی الٹنے کے افسوسناک واقعے میں جاں بحق ہونے والے ایک ہی خاندان کے دس افراد کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔
متاثرہ خاندان غم سے نڈھال ہے۔ انہوں نے واقعے کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ کراچی کا یہ خاندان پکنک کیلئے کینجھر جھیل گیا تھا لیکن افسوسناک واقعے کے بعد میتیں لے کر واپس لوٹا۔
خاندان کے بارہ میں سے دس افراد کینجھر جھیل کی لہروں کے نذر ہو گئے۔ نماز جنازہ محمود آباد کے چنسیر گوٹھ میں ادا کی گئی جس میں سیاسی، مذہبی جماعت کے رہنماؤں اور رشتہ داروں نے شرکت کی۔ اپنوں کی جدائی پر اہل خانہ غم سے نڈھال نظر آئے۔
اس سے قبل اہل علاقہ سمیت سیاسی شخصیات نے متاثرہ خاندان سے تعزیت کی۔ ورثا نے واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر سندھ ہائیکورٹ میں ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ اور دیگر حکام کو فریق بنا کر آئینی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ 2017ء میں بھی کینجھر جھیل میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا لیکن عدالتی احکامات کے باوجود جھیل میں احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں، ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے۔