اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ پیر کو کیا جائے گا۔
آج اسلام آباد میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیمی سرگرمیاں بتدریج شروع کرنے کے بارے میں تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک تجویز یہ ہے کہ اس مہینے کی پندرہ تاریخ سے نویں اور اس سے اوپر کی کلاسیں دوبارہ شروع کی جائیں۔ صورتحال کے تناظر میں ایک ہفتے بعد چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کی کلاسیں شروع کی جا سکتی ہیں اور اگر صورتحال بہتر رہتی ہے تو تیس ستمبر سے پرائمری کی سطح کے سکول کھولنے کی تجویز ہے۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ بچوں کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے اور ان کی صحت کے حوالے سے کوئی خطرہ مول نہیں لیا جائے گا۔ شفقت محمود نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو قواعد و ضوابط پرعملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: سکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے ایس او پیز تیار
ادھر پنجاب حکومت نے 15 ستمبر سے سکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے ایس او پیز تیار کر لئے ہیں۔ تاہم صوبے میں تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو ہوگا۔
محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے ایس او پیز کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ ان ڈور گیمز، جھولے، سلائیڈز اور کھیلوں کی سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہوگی۔
اس کے علاوہ تعلیمی اداروں میں سیمینار، تقریری مقابلے، کھیلوں کے مقابلے اور ٹورنامٹ منعقد کروانے پر بھی پابندی عائد رہے گی۔ نوٹیفیکیشن میں تعلیمی اداروں میں ماسک پہنا لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ مارننگ اسمبلی منعقد کروانے پر بھی پابندی عائد ہوگی۔
تعلیمی اداروں کی بسوں میں کل گنجائش کا 50 فیصد جبکہ ہاسٹلز کی سہولت کے لیے 30 فیصد گنجائش کو ہی استعمال کیا جائے گا۔ طالبعلموں اور سٹاف کو ہاتھ دھونے کا پابند کیا جائے گا۔ تمام تعلیمی ادارے صابن اور ہینڈ سینٹائزر کی دستیابی کو یقینی بنائیں گے۔
اعلامیے میں ہدایت دی گئی ہے کہ سانس کی تکلیف میں مبتلا طالبعلم اور سٹاف کو گھروں تک ہی محدود رکھیں۔ تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے کے 3 دن قبل اداروں کی جامع صفائی اور ڈس انفکیٹ کیا جائے جبکہ روزانہ کی بنیاد پر بھی یہ عمل دہرایا جائے۔
ہدایات کے تحٹ تعلیمی اداروں میں 6 فٹ کا سماجی فاصلہ لازمی رکھا جائے گا۔ طالبعلموں کے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ ہاتھ ملانے پر پابندی ہوگی۔ سکول میں داخلے اور چھٹی کے وقت بھی سماجی فاصلہ لازمی کروایا جائے گا۔
اساتذہ تعلیمی اداروں میں لیکچر دیتے وقت سماجی فاصلہ اپنائیں گے۔ تعلیمی اداروں میں طالبعلموں اپنا دوپہر کا کھانا گھر سے لانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ تمام بچوں کا تھرمل گن سے ٹمپریچر کو چیک کرنے اور الگ الگ ہیلتھ لاگ بک تیار کرنے کا کہا گیا ہے۔