اسلام آباد: (دنیا نیوز) احتساب عدالت نے آصف علی زرداری کی جعلی اکاونٹس سے متعلق تین کرپشن ریفرنسز میں بری کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ نیب نے سابق صدر کی تمام درخواستیں خارج کر کے ٹرائل کی استدعا کر دی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے سابق صدر آصف زرداری کی تین ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی درخواستوں پر سماعت کی۔ وکیل فاروق نائیک نے موقف اختیار کیا کہ پہلے ادھورا اور پھر مکمل چالان صرف فوجداری مقدمات میں جمع ہوتا ہے، نیب آرڈیننس میں یہ گنجائش نہیں، نیب کا ضمنی ریفرنس صرف بدنیتی ہے اور اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
جج احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ آپ جو کہہ رہے ہیں اس کی کوئی عدالتی نظیر بتائیں۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ انہیں تھوڑا وقت دیں، عدالتی نظیریں بھی پیش کروں گا۔ نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی نے اپنے دلائل میں کہا کہ قانون میں کہیں نہیں لکھا کہ ضمنی ریفرنس دائر نہیں ہو سکتا؟ فاروق نائیک نے ایک بھی قانونی حوالہ نہیں دیا، طلبی کے نوٹس کا مطلب ہوتا ہے کہ کیس کو عدالت نے قابل سماعت سمجھ لیا ہے، آصف زرداری کی تمام درخواستیں خارج کر کے ریفرنسز کا ٹرائل کیا جائے۔
احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔