کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں نیپرا کی عوامی سماعت بدنظمی کی نذر ہوگئی، صارفین کے الیکٹرک پر پھٹ پڑے، شدید نعرے بازی اور تلخ کلامی ہوئی تو کے الیکٹرک کے سی ای اومونس علوی سماعت سے روانہ ہوگئے۔
کراچی میں کئی کئی گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ شہریوں کی شکایت کا ازالہ کرنے کے لئے نجی ہوٹل میں نیپرا کے تحت عوامی سماعت کے دوران چیئرمین نیپرا نے کے الیکٹرک کو مؤقف پیش کرنے کا موقع دیا تو شریک شہری کے الیکٹرک کے خلاف پھٹ پڑے اور شکایت کے انبار لگا دیئے۔
صارفین نے کے ای حکام کے خلاف نعرے لگائے تلخی کلامی بڑھی تو سی ای او سماعت چھوڑ کر چلے گئے۔ شہریوں نے کہا کہ انہیں کے الیکٹرک سے ذاتی دشمنی نہیں ہے، پوش علاقے سے تعلق رکھنے والی خاتون صارف کہنے لگی ڈی ایچ اے میں رہنے والے ہرشخص کے پاس ڈالرز نہیں ہیں، شکایت درج کروانے کے لئے رشوت دینی پڑتی ہے۔
ایم کیوایم اور جماعت اسلامی کے رہنماوُں نے کہا کہ کورونا میں سب کچھ بند تھا لیکن بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری رہی۔ سماعت کے اختتام پر نیپرا کی جانب سے کہا گیا کہ سماعت کے دوران تمام سٹیک ہولڈرز کو سن لیا گیا، اگلے 10 روز تک تحریری طور پر کمنٹس جمع کرا جاسکتے ہیں، تمام عمل مکمل ہوتے ہی فیصلہ جاری کیا جائے گا۔