اسلام آباد: (دنیا نیوز) شیخ رشید نے کہا ہے کہ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے ملنا اعزاز کی بات ہے۔ ابھی ملاقاتوں کا ذکر کیا، ٹیلیفون ڈیٹا لیک کیا تو ملک میں قیامت آ جائے گی۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے برے دن ہیں۔ ملک میں کرپشن سے جو کچرا پھیلا ہوا ہے، وزیراعظم عمران خان اسے ختم کریں گے۔
لاہور میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے جو تقریر کی وہ جندال کی تھی۔ اپوزیشن کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہ دھرنا ہوگا نہ استعفے ہونگے۔ یہ لوگ کسی کیخلاف تحریک اعتماد نہیں لائیں گے۔ اپوزیشن صرف سینیٹ انتخابات سے قبل دھینگا مشتی چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے ملاقات کرنا اعزاز کی بات ہے۔ اگر میں نے ٹیلی فون ڈیٹا لیک کر دیا تو قیامت آ جائے گی۔
انہوں نے تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ہاں میں پاک فوج کا ترجمان ہوں، مجھے اس بات کا فخر ہے۔ میں جوانوں کیساتھ کندھے سے کندھا ملا کر اپنی جان دینے کو تیار ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: استعفے دیں، ہم نئے الیکشن کرا دیں گے: شیخ رشید کا اپوزیشن کو چیلنج
گزشتہ روز فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے اپوزیشن کو چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ استعفے دو، بسم اللہ کرو، ہم نئے الیکشن کرائیں گے۔
شیخ رشید احمد نے اپوزیشن جماعتوں اور ان کے رہنماؤں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کونسی بات کر دی جو اودھم مچ گیا۔ کیا آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے ملنا اعزاز نہیں؟ بلاول سے پوچھیں میں نے اس کا بگاڑا کیا ہے؟ بلاول نے گزشتہ روز تین بار میرا نام لیا۔ بے نظیر بھٹو زندہ ہوتیں تو بتاتیں شیخ رشید کس کا نام ہے۔
وزیر ریلوے نے دعویٰ کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو سمیت سب عسکری قیادت سے ون ٹو ون ملاقاتیں کرتے ہیں۔ ہفتے کو لاہور میں ہر لیڈر کو بے نقاب کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاول کہتے ہیں کہ اگر شیخ رشید جس میٹنگ میں ہوگا تو نہیں جاؤں گا۔ میں انھیں جواب دے سکتا ہوں لیکن اخلاق کے دائرے کو کراس نہیں کرنا چاہتا۔ وہ پیدا بھی نہیں ہوئے تھے، جب قومی سلامتی کمیٹٰی کا ممبر تھا۔
شیخ رشید احمد نے ایک بار پھر ببانگ دہل کہا کہ سابق حکمرانوں نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا۔ وزیراعظم عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ میں اقتدار چھوڑ سکتا ہوں لیکن شریف برادران کو کبھی این آر او نہیں دونگا۔
انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے قائد پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ نواز شریف اسی فوج کو آنکھیں دکھا رہا ہیں جس کی گود میں آ کر وزیر بنے۔ چوری اور سینہ زوری کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنی سیاست کا گلا خود دبا لیا ہے۔