اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف کو آخری موقع دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 24 نومبر کو پیش ہوں۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ کی طرف سے جاری حکم نامہ میں کہاگیاہےکہ اشتہار کے ذریعے نواز شریف کو آگاہ کیا جائے کہ 24 نومبر کو پیش ہوں، انگریزی اور اردو اخبارات میں نواز شریف کی طلبی کا اشتہار شائع کیا جائے۔
حکم نامے کے مطابق نواز شریف کی طلبی کا اشتہار ہائی کمیشن کے ذریعے برطانیہ بھی بھیجا جائے اخباری اشتہار اردو اور انگلش اخبار کے لندن ایڈیشن میں اشتہار چھپوایا جائے،بزریعہ اشتہار طلبی کے اخراجات وفاقی حکومت ادا کریگی۔
یہ بھی پڑھیں: نیب نے نواز شریف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی سفارش کر دی
فیصلہ میں یہ بھی کہاگیاکہ وزارت خارجہ کے افسران کا بیان ریکارڈ کیا گیا،عدالت کے پاس نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی شروع کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں بچا، وزارت خارجہ نواز شریف کی طلبی کا اشتہار ان کی لندن کی رہائشگاہ پہنچانے کیلئے اقدامات کرے، نواز شریف کے اشتہار جاری کرنے کیلئے وفاقی حکومت ایک ہفتے کے اندر اخراجات ہائیکورٹ میں جمع کرائے۔
عدالت نے رجسٹرار آفس کو کیس دوبارہ 24 نومبر کو فکس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد خواجہ حارث عدالت میں پیش نہیں ہوئے، نواز شریف کے وکیل کے پیش نہ ہونے کی وجہ عدالت کے پاس کوئی آپشن نہیں،عدالت ضابطہ فوجداری کے آرٹیکل 87 کے تحت اشتہاری ہونے کی کاروائی کا آغاز کرتے ہیں۔
عدالت کایہ بھی کہناہے کہ ممکن نہیں کہ نواز شریف اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت اپیل سے لاعلم ہوں، نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر ان کے وکیل خواجہ حارث دوبارہ پیش نہ ہوئے،ان حالات میں عدالت کے پاس سوائے نواز شریف کا اشتہار جاری کرنےکے کوئی آپشن نہیں، گواہوں اور دستاویزات سے ثابت ہے کہ نواز شریف کے وارنٹ کی تعمیل کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔