لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ نون نے کارکنوں کی گرفتاریاں کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا، درخواست میں پنجاب حکومت، آئی جی اور ہوم سیکرٹری کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست مسلم لیگ نون لائرز فورم کی جانب سے دائر کی گئی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ گوجرانوالہ جلسے کی وجہ سے کارکنان اور رہنماؤں کو پکڑا جا رہا ہے، پی ڈی ایم کے جلسے کو روکنے کے لیے راستے بند کیے گئے ہیں، گوجرانوالہ آنے والے راستوں پر کنٹینر کھڑے کر دیئے گئے ہیں۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ن لیگ کے رہنماؤں اور کارکنوں کی غیر قانونی گرفتاریاں روکنے کا حکم دیا جائے۔
دوسری جانب پی ڈی ایم کو گوجرانوالہ کے جناح سٹیڈیم میں جلسے کی اجازت مل گئی، انتظامیہ کے ساتھ طویل نشست میں 28 نکاتی معاہدہ طے پاگیا۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، جس کے بعد جناح سٹیڈیم پی ڈی ایم کے حوالے کر دیا۔
جلسے کا وقت شام 5 سے رات 12 بجے تک مقرر کیا گیا، جس میں کورونا ایس او پیز کو مد نظر رکھنا لازم قرار دیا گیا ہے، کارکن بغیر ماسک اور سینیٹائزر جلسہ گاہ میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔ معاہدے کے مطابق پی ڈی ایم کا کوئی رہنما سٹیڈیم کے علاوہ کسی جگہ تقریر نہیں کرے گا۔ جی ٹی روڈ کو بھی بند نہیں کیا جائے گا، ملکی سلامتی کے اداروں اور خلاف آئین کوئی تقریر نہیں کی جائے گی، خلاف ورزی پر جلسہ انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔