اسلام آباد: (دنیا نیوز) خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عام آدمی کی زندگی مشکل ہوچکی، گندم کے حوالے سے کس لابی کو تحفظ دیا جا رہا ہے، یہ وقت بتائے گا۔
پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گندم سرپلس تھی، آج درآمد کر رہے ہیں، غلط پالیسی کی وجہ سے 440 ارب کا نقصان ہوا، گندم کی کاشت بڑھانے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں، کسان کو صرف 40 ارب دیئے جائیں تو گندم میں خود کفیل ہو جائیں گے، گندم کے معاملے پر حکومت اپنوں کو نواز رہی ہے، گندم کی امدادی قیمت 2 ہزار روپے من مقرر کی جائے۔
وفاقی وزیر غلام سرور خان کا کہنا تھا اپوزیشن نے اپنی بات کی، حکومتی موقف بھی سننا چاہیئے، اپوزیشن کی تجویز کا ہم خیال رکھیں گے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان نے اپنی سفارشات دی ہیں، سندھ حکومت نے گندم سے متعلق اپنی سفارشات نہیں دیں، اپوزیشن کی تجاویز کو ضرور زیر غور لائیں گے۔
بعدازں قومی اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے دوارن ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے پیپلزپارٹی کے ارکان آغا رفیع اللہ کو ایوان سے باہر نکال دیا۔ اپوزیشن ارکان نے سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔ پیپلزپارٹی کے آغا رفیع اللہ نے بات کرنے کا موقع نہ ملنے پراحتجاج کیا تھا۔
ڈپٹی سپیکر قوم اسمبلی نے کہا شور شرابہ کرنے والے کو ایوان سے باہر لے کر جائیں، یہ پورے سیشن میں ایوان میں نہیں آ سکتے، آپ ایوان کی کارروائی میں بہت مداخلت کرنے لگ گئے ہیں، انہیں فوری طور پر ایوان سے باہر نکالیں۔