لاہور: (دنیا نیوز) جہانگیر ترین 7 ماہ بعد برطانیہ سے وطن واپس پہنچ گئے، وہ غیر ملکی پرواز کے ذریعے براستہ دبئی علامہ اقبال ایئرپورٹ پہنچے۔
جہانگیر ترین 7 ماہ ہیمپشائر کنٹری ہوم میں مقیم رہے، پی ٹی آئی رہنما شوگر کمیشن کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد سے بیرون ملک مقیم تھے، جہانگیر ترین نے برطانیہ میں قیام کے دوران کوئی سیاسی ملاقات نہیں کی۔
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر خان ترین نے لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا علاج کی غرض سے باہر گیا تھا، ہر سال علاج کے لیے باہر جاتا ہوں، اپوزیشن کا کام ہے الزام لگانا، جواب دینا ضروری نہیں، اللہ کا شکر ہے میرا تمام کاروبار صاف اور شفاف ہے۔
خیال رہے کچھ ماہ قبل دنیا نیوز کو خصوصی انٹرویو میں جہانگیر ترین نے وزیراعظم عمران خان کیساتھ دیرینہ تعلق پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کیساتھ تعلق بھولنے والا نہیں، دراڑیں ختم ہو جائیں گی، ہم نے اکٹھے جدوجہد کی، ہمارے تعلق کی گہرائی میں اور عمران خان ہی جانتے ہیں، ان کے تاثرات اور جذبات کی میں قدر کرتا ہوں۔
دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کیساتھ میں اپنے دل کی باتیں کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ایک دکھ عمران خان کو ہے اور ایک دکھ مجھ کو بھی ہے کہ ہمارے تعلقات یہاں تک پہنچے، یہ افسوسناک بات ہے، سیاسی جدوجہد، پاناما کیس اور جوڈیشل کمیشن میں ہم ساتھ تھے، عمران خان اور میں روزانہ اکٹھے ہو کر کام کیا کرتے تھے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ مجھے یقین بھی ہے شوگر کمیشن رپورٹ کی وجہ سے یہ سارا کچھ ہوا ہے، شوگر کمیشن رپورٹ صحیح نہیں، عجیب الزامات ہیں۔ الزامات کا چینی کی قیمت بڑھنے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ عجیب سی بات ہے چینی کی قیمت بڑھنے پر کمیشن بنا لیکن رپورٹ میں یہ نہیں لکھا کہ چینی قیمت کیوں بڑھی ؟ جب چینی 50 روپے کلو تھی، تب بھی یہ گڑ بڑ تھی، آج پاکستان کی دیگر صنعتوں میں بھی ایسی گڑ بڑ ہے۔