کوئٹہ: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق رہنما اور جنرل (ر) عبد القادر بلوچ نے ن لیگ کو چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے تقریرمیں آرمی چیف جنرل باجوہ صاحب کوتنقید کا نشانہ بنایا اور افواج پاکستان کے افسران کواکسایا، یہ فوج کے اندربغاوت کا بیج بویا جارہا ہے۔
کوئٹہ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 25 اکتوبر کو پی ڈی ایم کے جلسے کے موقع پر پارٹی چھوڑنے کا اصولی فیصلہ کیا۔ نواب ثناء اللہ زہری سے صوبے سے کارکنوں کو بلا کر میری عزت بڑھائی۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ 2010 میں مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی اور 2013 میں اپنے خون کی قربانی دی۔ 2013 میں تاریخ میں پہلی مرتبہ مرکزی پارٹی کے 22 ممبران نو نشست ملی۔
ان کاکہنا تھا کہ 2013 میں قوم پرست جماعتوں کی حمایت کے باوجود نواب ثناء اللہ زہری کو وزیر اعلی نہیں بنایا۔ شہباز شریف نے 22 نشستوں کی اپنی ہی جماعت کے اکثریت کو نظر انداز کیا۔ تمام تر نا ناانصافیوں کے باوجود پی ایم ایل این سے جڑے رہے۔
قادر بلوچ کا کہنا تھا کہ نواب ثناء اللہ زہری سے وزارت اعلی چھین لی گئی لیکن پارٹی نے ساتھ نہیں دیا، بلوچستان کی نمائندگی کے لئے مرکز گئے لیکن فاٹا کا وزیر بنا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 10 سالہ اتحاد میں بتایا جائے ہم نے کہاں وفاداری نہیں کی۔ جلسے سے ایک دن پہلے فون کر کے بتایا گیا کہ نواب ثناء اللہ زہری سٹیج پر نہیں آئیں گے۔ مجھے جلسے میں نہ آنے کی وجہ بتائی گئی کہ اخترمینگل ناراض ہوجائیں گے۔
سابق لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اس جواب پر میں نے کہا نواب ثنااللہ زہری اگر پارٹی چھوڑ دیں گے تومیں بھی چھوڑدوں گا، مجھے پارٹی سیکرٹری کی طرف سے فون آیا توکہا میرا بھی تعلق پارٹی سے ٹوٹ گیا ہے، کبھی اس پارٹی میں نہیں رہ سکتا جہاں نواب ثنااللہ زہری کوچھوٹا بنا کرپیش کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: میاں محمد نواز شریف کی فطرت میں ڈسنا ہے: ثناء اللہ زہری
انہوں نے کہا کہ بی بی مریم کے کہنے پرسلیکٹڈ ورکرزکا کنونشن کروایا۔ مریم تقریرکرکے چلی گئی کسی خاتون سے بات تک نہ کی، دکھ ہوا، مریم بی بی اس وقت وزیراعظم،محترمہ شہید بننے کا خواب دیکھ رہی ہیں۔ نواز شریف کی بیٹی نے ایک منٹ بھی خواتین ورکرزسے بات تک نہ کی۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے تقریرمیں جنرل باجوہ صاحب کوتنقید کا نشانہ بنایا، سابق وزیراعظم نے افواج پاکستان کے افسران کواکسایا، یہ فوج کے اندربغاوت کا بیج بویا جارہا ہے۔ عراق، شام، لیبیا کی حالت سب کے سامنے ہے۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے جنرل (ر) عبد القادر بلوچ کا کہنا تھا کہ اسی بلوچستان میں پاکستان کے جھنڈے کوجلایا جاتا تھا آج الحمد للہ بلوچستان میں سکون آیا ہے۔ مجھے فاٹا کا وزیربنایا گیا تھا۔ چیلنج کرتا ہوں مسلم لیگ میں میرے خلاف ایک بھی شکایات نہیں آئی۔
دوسری طرف بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم اور لیگی قائد میاں محمد نواز شریف کی فطرت میں ڈسنا ہے۔میاں نوازشریف آج سے ہمارے مخالف ہیں اور مسلم لیگ ن کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے استعفی دیتا ہوں۔
کوئٹہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ 2010میں(ن)لیگ کوجوائن کیا اس وقت نوازشریف کوبلوچستان میں کوئی نہیں جانتا، آکررلتا رہتا تھا، لیگی قائد نے تواپنے محسنوں کونہیں چھوڑا۔ جنرل جیلانی کونہیں چھوڑا، ضیاالحق کے بیٹے نے کہا نوازشریف سے جیسا بے وفا کوئی نہیں، جن لوگوں نے نوازشریف کے ساتھ اچھائی کیا انہیں ڈسا، غوث علی شاہ سمیت بہت ساری مثالیں ہے، ہمیں بھی استعمال کیا۔
ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی بے رخی شروع سے ہی ایسی تھی۔ مجھے لوگوں نے کہا تھا نوازشریف سے خیرکی توقع نہ رکھیں۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثارنے خود اعتراف کیا ان کی توقعات سے زیادہ بلوچستان میں سیٹیں جیتی۔نثارنے فون کرکے کہا ڈاکٹرعبدالمالک کووزیراعلیٰ بنارہے ہیں، جس کے جواب میں کہا کہ فیصلہ بلوچستان کے لوگ نہیں مانیں گے۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے لیے دن رات محنت کی، مجھے مسلم لیگ ن کا بلوچستان میں صدر بنایا گیا۔ اپنی پارٹی کو(ن)لیگ میں ضم کیا تھا، نوازشریف سے کہا تھا کہ آپ بے وفا ہے لوگوں کواستعمال کرکے چھوڑدیتے ہیں، اس وقت نوازشریف نے کہا ایسا نہیں ہوگا۔