لاہور: (دنیا نیوز) گلگت بلتستان میں ہونے والے انتخابات میں صنفی امتیاز کی شرح میں اضافہ ہو گیا، خواتین ووٹرز کی تعداد 2015 کے الیکشن کی نسبت مزید کم ہو گئی۔
فافن اعداد و شمار کے مطابق ضلع دیامر، شگر، نگر اور سکردو میں صنفی فرق واضح ہے جبکہ ہنزہ واحد ضلع ہے جو صنفی فرق میں کمی کو واضح کرتا ہے۔ فری فیئر الیکشن نیٹ ورک، فافن رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان کے 2020 کے انتخابات کے لئے رجسٹرڈ ووٹرز کی فہرست میں ایک لاکھ 26 ہزار 997 نئے ووٹرز کا اندراج ایک نمایاں کامیابی ہے تاہم 2015 میں خواتین کی نمائندگی کے بعد 21 فیصد اضافہ اس طرف اشارہ کرتا ہے کہ رجسٹرڈ ووٹرز میں خواتین کی نمائندگی مزید کم ہوئی ہے جس کے بعد صنفی فرق مزید بڑھ گیا ہے۔
2015 کے بعد سے ایک لاکھ 26 ہزار 997 ووٹرز میں 51 ہزار 109 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ دیامر، شگر، نگر اور سکردو میں صنفی فرق زیادہ ہے جبکہ ہنزہ واحد ضلع ہے جو صنفی فرق میں کمی کو واضح کرتا ہے۔
گلگت بلتستان انتخابات میں خواتین رجسٹرڈ ووٹرز کے تجزیے کے عنوان سے فافن رپورٹ کے مطابق دیامر ڈویژن میں صنفی فرق سب سے زیادہ 10 فیصد ہے جبکہ گلگت بلتستان ڈویژن میں صنفی فرق 8 فیصد ہے جس میں کوئی بدلاؤ نہیں آیا۔