لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی حکومت نے بیگم شمیم اختر کے انتقال کی وجہ سے جیل میں سزا کاٹ رہے سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ کی پیرول پر رہائی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیرول پر رہائی ان کا قانونی اور اخلاقی حق ہے۔ بزدار حکومت جنازے کے وقت اور شریف خاندان کی جانب سے درخواست کی وصولی کے بعد اس بارے میں فیصلہ کرے گی۔
فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی قانونی ٹیم اور عزیز واقارب کو جیل میں ان سے مشاورت کی اجازت دے دی گئی ہے۔ مرحومہ شمیم اختر کی آخری رسومات کے حوالے سے بزدار حکومت کوئی سیاست نہیں کرے گی۔ حکومت دکھ کی اس گھڑی میں شریف خاندان کے ساتھ ہے۔
ادھر لیگی رہنما عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ مشاورت کے بعد شہباز شریف اور حمزہ کے پیرول کی درخواست کی جائے گی۔ پیرول کی درخواست کا کیا متن ہوگا، یہ مشاورت کے بعد طے ہو جائے گا۔ کوشش ہے کہ قانون کے تقاضے پورے ہو جائیں۔
عطا اللہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ شہباز شریف بڑے بھائی سے بات کرکے آبدیدہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ پیرول کے حوالے سے حکومت پنجاب کو درخواست جسد خاکی پہنچے سے ایک روز قبل دی جائے گی۔ میاں شریف کی قبر کے ساتھ بیگم شمیم کی تدفین کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جسد خاکی پاکستان پہنچے ہوئے تین دن لگ سکتے ہیں۔ جب جسد خاکی کے حوالے سے کنفرم ہو جائے گا تو ہم پیرول کی درخواست کو اس کے مطابق دیں گے۔