’31 دسمبر تک تمام پارٹیوں کے اراکین اسمبلی قائدین کے پاس استعفے جمع کرا دیں‘

Published On 08 December,2020 08:26 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ڈائیلاگ کی بات کرکے ہم سے این آراومانگ رہے ہیں۔ حکومت کی مذاکرات کی دعوت مسترد کرتے ہیں، حکومت کو فرق پڑ چکا ہے، اب ایک دھکا دینے کی ضرورت ہے۔31 دسمبر تک تمام پارٹیوں کے ارکان پارٹی قائدین کے پاس استعفے جمع کرا دیں۔

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج اجلاس میں ویڈیولنک کے ذریعے نوازشریف،آصف زرداری،اخترمینگل نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران پی ڈی ایم رہنماؤں نے اپنا اپنا موقف پیش کیا۔ کل سٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہو گا۔ جس میں لانگ مارچ کی تاریخ طے کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کل ہونے والے اجلاس میں ملک بھر میں مظاہروں کے شیڈول طے کیا جائے گا اور پہیہ جام ہڑتال، شٹر ڈاؤن کا شیڈول بھی طے کریں گے۔

پی ڈی ایم اجلاس: مولانا فضل الرحمان نے جیل بھرو تحریک کی تجویز دیدی

 بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 31 دسمبر تک تمام ممبران قومی اور صوبائی اسمبلی اپنے استعفی اپنی اپنی پارٹیوں کو جمع کروائیں گے۔ استعفے دیں گے توپھران کی طرح استعفے واپس نہیں چاٹیں گے۔ لاہور کا جلسہ تاریخی ہوگا اور حکومت کیلیے آخری کیل ثابت ہوگا۔ جلسے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو ملتان سے بھی براحشرکردیاجائیگا۔

حکومت کی طرف سے پیش کی گئی مذاکراتی دعوت کو مسترد کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت کو فرق پڑچکا ،کرسی ہل چکی ،اب ایک دھکا دینے کی ضرورت ہے۔ عوام کو کسی قیمت پر مایوس نہیں کریں گے۔ آج جعلی وزیراعظم نے ایسے باتیں کیں جیسے وہ نشے میں بول رہے ہوں، وزیراعظم نے ہم سے ڈائیلاگ کی بات کی وہ اس قابل نہیں کہ ڈائیلاگ کریں۔

پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ ہماری گرمی اسلام آباد کا ٹمچریچرٹھیک کردے گی، سلیکٹرزان کے ساتھ کھڑے ہے یا نہیں تحریک اس پورے سسٹم کے خلاف ہے، دھاندلی کرنے والے خود انجام سوچیں کیا ہوگا۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جو مولانا صاحب نے بات کردی ہم سب کی بات وہی ہے۔

اس سے قبل اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اہم اجلاس میں اس کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جیل بھرو تحریک کی تجویز دی۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے تجویز دی ہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہان یا اہم رہنماؤں میں سے کسی کی گرفتاری ہوتی ہے تو اس آپشن پر غور کیا جائے۔ تمام جماعتیں اپنے کارکنوں کو اس حوالے سے تیار رکھیں۔

سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں کی صورت میں احتجاجی لائحہ عمل اور قومی شاہراہوں کی بندش بھی کی جائے۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم قیادت کے تحفظات کے حوالے سے اجلاس میں نئے سال کے آغاز میں ہی اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ استعفے لانگ مارچ کے بعد دیئے جائیں اور بروقت اس آپشن کا استعمال کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں نواز شریف نے استعفے مولانا فضل الرحمان کے پاس جمع کرانے کی تجویز پیش کر دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کے خاتمہ پر مولانا فضل الرحمان استعفے سپیکر کو پیش کر دیں۔ تمام جماعتوں کی جانب سے نواز شریف کی تجویز کی حمایت کی گئی۔ 

Advertisement