اسلام آباد: (دنیا نیوز) ذرائع کے مطابق حکومت نے اپوزیشن سے مذاکرات سمیت دیگر امور پر حکمت عملی بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعظم نے گورنر پنجاب کو اسلام آباد طلب کر لیا ہے۔
وزیراعظم سے ملاقات میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور سیاسی صورتحال کے تناظر میں اہم تجاویز دیں گے۔ خیال رہے کہ چودھری محمد سرور کو اپوزیشن حلقوں میں اہم حیثیت حاصل ہے۔ گورنر پنجاب ماضی میں بھی سیاسی مخالف مخالفین سے بات چیت میں مثبت نتائج دیتے رہے ہیں۔
دوسری جانب حکومتی وزرا کی ٹیم کی جانب سے بھی اپوزیشن قیادت سے رابطوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ تین وزرا نے اپوزیشن کے چند لوگوں سے رابطہ کیا ہے تاہم مجھ سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔
ذرائع کے مطابق حکومتی ٹیم اپوزیشن کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے کوشاں ہے تاکہ کورونا کی خطرناک صورتحال میں جلسے نہ کرنے سے متعلق اپوزیشن سے بات چیت کی جاسکے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے پی ڈی ایم کو مینار پاکستان میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے جلسہ کرنے پر تمام رہنماؤں کے خلاف مقدمات اور گرفتاریوں کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پی ڈی ایم کے جلسہ کے حوالے سے صوبائی انٹیلی جنس کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر قانون راجہ بشارت، سیکرٹری داخلہ، انٹیلی جنس اداروں کے افسران نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ مینار پاکستان کو جانے والے راستے بند نہیں کئے جائیں گے۔ محکمہ داخلہ نے بریفنگ میں بتایا کہ مینار پاکستان میں 13 دسمبر سے متعلق تھریٹ الرٹس موجود ہیں۔ راجہ بشارت نے جلسے کے سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دے دیا۔