حکومت بدلنی ہے تو عدم اعتماد لائیں، وزیراعظم کا اپوزیشن کو دو ٹوک پیغام

Published On 09 December,2020 05:41 pm

سیالکوٹ: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ بات کرنی ہے تو پارلیمنٹ میں آئیں، حکومت بدلنی ہے تو عدم اعتماد لائیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کبھی ڈائیلاگ سے پیچھے نہیں ہٹی۔ این آر او کے سوائے ہر معاملے پر گفتگو کے لیے تیار ہیں۔ اپوزیشن جلسوں کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتی۔ یہ استعفے دیں گے تو ہم انتخابات کروا کر زیادہ مضبوط ہو جائیں گے۔ نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر کے خلاف مقدمات سابقہ ادوار میں بنے، کرپشن معاف نہیں کر سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ڈائیلاگ سے پیچھے نہیں ہٹے۔ سیاسی ڈائیلاگ کی بہترین جگہ پارلیمنٹ ہے۔ پارلیمنٹ میں سوالوں کے جوابات دینے کیلئے تیار ہوں۔ جمہوریت تب چلے گی، جب مکالمہ ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان نے یہ بات سیالکوٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے سب سے بڑا چیلنج ملک کو بحران سے نکالنا تھا۔ ہمیں ہر شعبہ میں تاریخی خسارہ ورثے میں ملا۔ یہ لوگ ملک کو مقروض اور ڈیفالٹر چھوڑ کر گئے، تاہم اب ملکی معیشت درست سمت کی جانب گامزن ہے۔ ملک میں دو بڑے ڈیمز اور 2 نئے شہر بنا رہے ہیں۔ سب سے بڑی کامیابی ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بزنس کمیونٹی کا ایئرلائن بنانا بڑی پیشرفت، سیالکوٹ ایکسپورٹرز کا مرکز بن جائیگا

سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے بات کریں تو وہ مقدمات ختم کرنے کا کہتے ہیں۔ اپوزیشن پر مقدمات ان کے اپنے ادوار میں درج کیے گئے تھے۔ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، ہر مسئلے پر بات کرنے کو تیار ہیں لیکن این آر او پر بات نہیں کی جائے گی۔ کرپشن مقدمات ختم نہیں کیے جا سکتے۔ میاں نواز شریف، اسحاق ڈار اور ان کے بچے ملک سے بھاگے ہوئے ہیں۔

اس سے قبل سیالکوٹ میں نجی ائیر لائن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر احتیاطی تدابیر پر عمل کیا گیا تو اپنی انڈسٹری اور لوگوں کو بچا سکتے ہیں، ملکی دولت بڑھنےتک لوگوں کوغربت سے نہیں نکال سکتے۔ چین نے 70 کروڑ لوگوں کوغربت سےنکالا، سی پیک کے ذریعے چینی حکومت اب ملک کے مغربی حصے کو اوپر اٹھانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام لا رہے ہیں جس کے تحت میٹروپولیٹن سٹی کا نظام بھی متعارف کروائیں گے، اپریل کے بعد ڈائریکٹ میئر کے انتخابات کرائیں گے۔
 

Advertisement