اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے اپنے افسران پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کے معصوم شہریوں سے ان کی محنت کی کمائی کو لوٹنے والے بدعنوان عناصر کو قانون کے شکنجہ میں لانے اور ان سے لوٹی گئی رقم ریکور کرنے کیلئے اپنی کوششیں دگنا کریں۔
تفصیل کے مطابق قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب زیرو کرپشن اور سو فیصد ترقی پر یقین رکھتا ہے۔ نیب اپنے انویسٹی گیشنز افسران اور پراسیکیوٹرز کی استعداد کار میں اضافہ کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔
چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے ایک بیان میں کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہے۔ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح نے کرپشن اور اقربا پروری کو سب سے بڑی برائی قرار دیا جو کہ درحقیقت زہر ہے، ہمیں اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کو بدعنوانی کے خاتمہ اور پاکستان کو کرپشن فری بنانے کیلئے لوٹی گئی رقم وصول کرنے کیلئے قائم کیا گیا تھا۔ انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز کا معیار قانون کے مطابق ٹھوس دستاویزی ثبوت پر ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب نے اسلام آباد میں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی جس میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے۔ اس کے علاوہ نیب نے تمام علاقائی بیوروز کی معیاری اور مقداری کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن سسٹم وضع کیا ہے جو نیب کی کارکردگی میں مزید بہتری میں مددگار ہوگا۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ نیب اپنے انویسٹی گیشنز افسران اور پراسیکیوٹرز کی استعداد کار میں اضافہ کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ نیب پاکستان میں اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن کے تحت فوکل ادارہ ہے۔ اس کنونشن کی پاکستان نے توثیق کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔ معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں جیسے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان، عالمی اقتصادی فورم، پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے نیب کی انسداد بدعنوانی کی کوششوں کو سراہا ہے۔ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔