اسلام آباد: (دنیا نیوز) مشیر احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر نے کہا کہ حکومت کسی انفرادی شخص کی بدعنوانی کے تحفظ کی بجائے عوام کے بہترین مفاد میں نیب قوانین میں ترامیم کے بارے میں سوچ سکتی ہے۔
وہ آج ایوان بالا میں حزب اختلاف کے کارکنوں کو نشانہ بنانے کے سلسلے میں نیب کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالی اور میڈیا ٹرائل سے متعلق راجہ ظفر الحق اور حزب اختلاف کے دیگر ارکان کی طرف سے پیش کی جانے والی ایک تحریک پر بحث سمیٹ رہے تھے۔
مشیر داخلہ نے کہا کہ حکومت صرف عوامی مفاد کے امور پر ہی مذاکرات کیلئے حزب اختلاف کیساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا احتساب کا نظام بین الاقوامی جمہوری نظام کے مطابق ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ پاکستان بدعنوانی کے بارے میں اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت احتساب بیورو قائم کرنے کا پابند ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی حالیہ رولنگ میں بھی بدعنوانی سے متعلق قوانین کو مزید سخت بنانے کیلئے کہا گیا ہے۔
نیب کی طرف سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے حزب اختلاف کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کے رہنماؤں کے خلاف بیشتر مقدمات ان کی ہی حکومتوں میں درج کئے گئے جس سے نیب مقدمات میں عدم مداخلت کے تحریک انصاف کے موقف کی عکاسی ہوتی ہے۔