اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم نے روایتی سفارت کاری کو معاشی سفارتکاری سے ہم آہنگ کیا ہے، بہت سے افریقی ممالک او آئی سی کے رکن ہیں اور عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستانی موقف کی تائید اور حمایت میں آواز بلند کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
انگیج افریقا پالیسی کے تحت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت معاشی سفارت کاری کا تیسرا اجلاس وزارت خارجہ میں ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران جبکہ افریقا میں قائم چودہ پاکستانی سفارت خانوں کے سربراہان /سفراءنے ورچول شرکت کی۔
افریقی ممالک میں تعینات پاکستانی سفراء نے معاشی سفارت کاری کے تحت وزارت خارجہ کی طرف سے طے کردہ اہداف کے حصول کیلئے کی جانے والی کاوشوں سے وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ معاشی سفارت کاری محض درآمدات اور برآمدات کی تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک کثیر الجہتی اور جامع عمل ہے جس میں ہماری تجارت کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری، خدمات، سیاحت، ٹیکنالوجی کا تبادلہ اور دیگر شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کا فروغ بھی شامل ہے۔ہم نے روایتی سفارت کاری کو معاشی سفارت کاری سے ہم آہنگ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات اپنے دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان نے افریقی ممالک کی بیرونی تسلط سے نجات کی جدوجہد میں انکی معاونت کی۔پاکستان، کافی عرصے سے افریقی ممالک میں امن کی بحالی کیلئے اقوام متحدہ پیس کیپنگ آپریشنز میں فعال اور نمایاں کردار ادا کرتا آ رہا ہے۔بہت سے افریقی ممالک او آئی سی کے رکن ہیں اور وہ بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستانی موقف کی تائید اور حمائت میں آواز بلند کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ افریقہ 1.3 ارب آبادی اور 54 ممالک پر مشتمل اہم براعظم ہے لیکن بدقسمتی سے افریقہ کے ساتھ ہمارے سفارتی روابط سست روی کا شکار رہے۔
انہوں نے کہا کہ نومبر 2019 میں ہم نے وزیراعظم کے ویژن کی روشنی میں، وزارتِ تجارت کی معاونت کے ساتھ وزارت خارجہ میں پہلی انگیج افریقہ کانفرنس منعقد کی،اسی معاشی سفارت کاری کے تحت وزارت خارجہ نے وزارت کامرس کے ساتھ نیروبی میں پہلی پاک افریقہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ کانفرنس معاشی سفارت کاری کانفرنس منعقد کی،جس کے نتیجے میں کورونا وبا کے باوجود ہماری بیرونی تجارت کے حجم میں 7 فیصد اضافہ ہوا۔ معاشی سفارت کاری کے فروغ کیلئے علاقائی ورچول کانفرنسز کا انعقاد، ہماری سفارتی ترجیحات میں شامل ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ معاشی سفارتکاری کے فروغ اور پاکستان کے نقطہ نظر اور بیانیے کی ترویج کیلئے وزارت خارجہ میں سٹرٹیجک کمیونیکیشن ڈویژن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ معاشی سفارتکاری کے حوالے سے دیے گئے اہداف پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے وزارت خارجہ کے افسران کی حوصلہ افزائی کیلئے اعزازات کی سفارش کروں گا ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کل اسلام آباد میں تعینات افریقی سفیروں کو وزارتِ خارجہ میں مدعو کیا ہے تاکہ ان کی آراء سے مستفید ہو کر انگیج افریقہ پالیسی کو مزید مربوط، فعال اور نتیجہ خیز بنایا جا سکے۔