اسلام آباد: (دنیا نیوز) پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس میں تاخیر نامنظور، پی ڈی ایم نے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے میدان لگالیا، کشمیر چوک سے قافلے رواں دواں ہیں۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
پی ٹی ایم سربراہ فضل الرحمان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں 6 سال سے فارن فنڈنگ کیس التوا کا شکار ہے، حکومت درخواستیں دے کر فارن فنڈنگ کیس کو التوا دے رہی ہے، خفیہ دستاویزات، بینک اکاؤنٹس پی ٹی آئی نے ظاہر نہیں کیے، آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر گفتگو کر رہے ہیں، ہمارا احتجاج بھی آئین و قانون کے مطابق ہے، حکومت راستہ نہ کھولتی تو ہم کنٹینر اٹھا کر سائیڈ پر پھینک دیتے، ہمیں حکومت کی طاقت معلوم ہے، یہ بازو آزمائے ہوئے ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم میاں افتخار حسین نے کہا کہ پی ڈی ایم اجلاس میں الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی، پی ڈی ایم میں کوئی پھوٹ نہیں، حکومت کے خاتمے تک متحد رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے احتجاج کرنے دینا اچھی اور جمہوری بات ہے، مذاکرات کے دروازے حکومت نے بند کیے، ڈھائی سال حکومت اپوزیشن کا مذاق اڑاتی رہی۔
میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ ہم نےغیر جمہوری طرزعمل نہیں اپنایا، حکومت پر اتنا دباؤ بڑھے گا وہ خود بخود انتخابات کرائے گی، جب دباؤ بڑھتا ہے تو سب راستے کھل جاتے ہیں، نیب نے تمام با عزت لوگوں کی پگڑیاں کیوں اچھالی۔
ادھر پی ڈی ایم کے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے پیش نظر ریڈ زون میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔ وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ کنٹرول روم میں امن و امان کی صورتحال کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ ریڈ زون کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ تمام اہم عمارتوں کی سیکیورٹی کے لئے پولیس اور رینجرز کے اضافی دستے تعینات کر دیئے گئے۔
1800 سے زائد پولیس جوان سیکیورٹی فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ 5 ایس پی، 10 ڈی ایس پیز بھی امن و امان کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ سیکیورٹی صورتحال اور امن و امان کی نگرانی ایس ایس پی آپریشنز کر رہے ہیں۔ سیف سٹی کے کیمروں کے ذریعے ریڈ زون کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ احتجاج اور ریلی کے شرکاء اپنی گاڑیاں کنونشن سینٹر کی پارکنگ میں کھڑی کریں گے اور پیدل الیکشن کمیشن آئیں گے۔ ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق ریلی کے شرکاء کی طرف سے قانون شکنی کی صورت میں سخت ایکشن لیا جائے گا۔