اسلام آباد: (دنیا نیوز) شہر اقتدار میں وکلا کی ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کا ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا جس میں 15 معلوم اور درجنوں نامعلوم وکلا کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف 8 کچہری میں مشتعل وکلاء کی توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کا تھانہ مارگلہ میں ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمے میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مقدمہ ایف 8 کچہری کے سیکورٹی انچارج کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے وکلاء کیخلاف ہائیکورٹ پر حملے کیخلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔ توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کے الزام میں 30 سے زائد وکلاء کے خلاف ہائیکورٹ سیکیورٹی افسر کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا، ملزمان وکلاء کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ اور ضلع کچہری کی تمام عدالتیں آج بند رہیں گی۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے حکم پر آج کے تمام مقدمات کی فہرست منسوخ کر دی گئی۔ وکلاء احتجاج میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کے بعد عدالتیں تاحکم ثانی بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے اندر اور باہر چاروں اطراف غیر معمولی سیکیورٹی تعینات کر دی گئی، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے اندر اور باہر سیکورٹی کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز وکلاء نے تمام عدالتوں میں سماعت رکوا دی اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کو یرغمال بنالیا تھا۔ وکلاء نے ہائی کورٹ کی عمارت کے شیشے، گملے، کھڑکیاں، ٹی وی، فرنیچر تک توڑ دیا۔ احتجاج اور توڑ پھوڑ کی فوٹیج بنانے پر صحافیوں کے موبائل فون بھی چھین لیے اور وڈیوز ڈیلیٹ کر دیں گئیں۔