کراچی: (دنیا نیوز) ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کے سابق رکن اسمبلی محفوظ یار خان کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
دنیا نیوز سے گفتگو میں مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت سینیٹ الیکشن کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔ محفوظ یار خان کے پاس کوئی شواہد ہیں تو پیش کریں۔
ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ قیاس آرائیوں پر تبصرہ نہیں کیا جا سکتا۔ محفوظ یار خان اس وقت سندھ اسمبلی کے رکن تھے۔ ان کے پاس شواہد تھے تو اس وقت کیوں نہیں بولے؟
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اس طرح کی قیاس آرائیاں پی ٹی آئی اور ان کے اتحادیوں کی سازش ہے۔ عمران خان کو اندازہ ہے کہ ان کے ارکان اسمبلی ان سے نالاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ الیکشن میں ووٹ کیسے خریدے گئے؟ سابق رکن سندھ اسمبلی نے راز کھول دیا
خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے سابق رکن سندھ اسمبلی نے سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی خرید وفروخت کا بڑا راز کھولتے ہوئے کہا ہے کہ 2018ء میں نوٹوں سے بھرے بریف کیس مل رہے تھے۔
سابق رکن اسمبلی محفوظ یار خان نے کہا کہ ایم کیو ایم کی ایک رکن نے گاڑی لے کر اپنا ووٹ بیچا جبکہ دوسرے نے پیسے لئے۔ اس وقت کے سینئر وزیر نثار کھوڑو سینیٹ ووٹ کیلئے رابطے کر رہے تھے۔
محفوظ یار خان نے کہا کہ میں نے نثار کھوڑو سے ایڈوانس مانگا تھا لیکن معاملات طے نہیں ہوئے۔ انہوں دعویٰ کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کا اپنا سیاسی کردار ہے جبکہ شہلا رضا نے اردو بولنے والے ارکان سندھ اسمبلی سے ووٹ کیلئے رابطے کیے، وہ سب سے زیادہ رابطے کر رہی تھیں۔ شہلا رضا نے کہا ہم فنانس بھی کرینگے اور جنرل الیکشن کا ٹکٹ بھی دینگے۔
ان کا کہنا تھا کہ فروغ نسیم کی نشست تو بڑی مشکل سے نکلی۔ متحدہ کے بعض ارکان پیپلز پارٹی وزرا کی گاڑیوں میں ووٹ ڈالنے آئے۔ کلفٹن کے ایک ہسپتال سے بریف کیس مل رہے تھے۔ لوگ سمجھ رہے تھے کہ دوائی لینے آئے لیکن بریف کیس لے کر ہسپتال سے چلے گئے۔