اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیپرا نے حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان ہونے والے معاہدوں کا جائزہ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اتھارٹی تین مارچ کو سماعت کرے گی۔
نیپرا آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے ٹیرف ایڈجسٹمنٹ سے متعلق سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ نیپرا میں سماعت کے دوران جہانگیر ترین کی شوگر ملز جے ڈی ڈبلیو، خسرو بختیار کے بھائی کی شوگر ملز آر وائی کے، حمزہ شوگر ملز اور الموئیز انڈسٹریز کے پاور پلانٹس کے ساتھ معاہدوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
اتلس پاور، اٹک جین، اینگرو پاور قادر پور، لبرٹی پاور نارووال، انرجی، نشاط چونیاں، نشاط پاور، اورینٹ پاور، سیف پاور اور سیفائر پاور کے ساتھ بھی ہونے والے معاہدوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
نیپرا ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے ایکٹ ونڈ، آرٹسٹک انرجی اور ایف ایف سی انرجی لیمٹیڈ کے ساتھ ہونے معاہدوں پر بھی سماعت کرے گا۔
یاد رہے کہ حکومت نے سینتالیس آئی پی پیز کے ساتھ ازسرنو معاہدے کئے ہیں جس کے تحت حکومت آئی پی پیز 403 ارب روپے ادا کرے گی۔
معاہدوں کے تحت حکومت کو دس سال 836 ارب روپے کہ بچت ہوگی۔