اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف نے سینیٹ الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ درخواست نامکمل ہے، علی حیدر گیلانی کی وڈیو میں پیسوں کا ذکر ہے اور نہ ہی ٹکٹ دینے کا، جن 16 لوگوں کی بات ہو رہی، ان کے نام کمیشن کو دیں، مواد کے ساتھ متعلقہ افراد کو فریق بنائیں۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست میں ترمیم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تحریک انصاف نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے علی حیدر گیلانی کی ویڈیو کو بنیاد کر درخواست کی گئی تھی۔
قبل ازیں الیکشن کمیشن میں یوسف رضاء گیلانی کی نااہلی سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نمبر گیم میں تحریک انصاف کے امیدوار حفیظ شیخ کو اکثریت حاصل تھی، سینیٹ انتخاب میں پیسے اور پارٹی ٹکٹس کے عوض دھاندلی کی گئی، سینیٹ الیکشن سے ایک اور روز پہلے دھاندلی کا ثبوت ملا، 2 مارچ کو یوسف گیلانی کا بیٹا ویڈیو میں لالچ، رشوت دینے کا کہہ رہا ہے، علی حیدر گیلانی ووٹ نہ دینے اور ووٹ خراب کرنے کا کہہ رہے تھے۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ تحریک انصاف کے وکیل نے ویڈیو کا ٹرانسکرپٹ دیا ہوا ہے، جن لوگوں کو یہ رقم آفر کی گئی انہیں فریق نہیں بنانا چاہیے تھا ؟ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس سیکشن 9 کے تحت اختیارات ہیں، ان کو فریق نہیں وہ گواہ ہوسکتے ہیں، ویڈیو میں موجود لوگوں کے کم از کم بیان حلفی دئیے جاتے، جن لوگوں کو رقم دینے کی پیشکش ہوئی ان کے بیان حلفی ہوتے۔ رکن الیکشن کمیشن پنجاب نے کہا کہ آج اسی طرح کے کیس میں فیصلہ دے چکے ہیں، تائیدی شہادت لازمی ہونی چاہیے، رشوت دینے اور لینے والا دونوں مرتکب ہیں۔
دوران سماعت علی حیدر گیلانی کی ویڈیو چلائی گئی۔ وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ویڈیو سامنے آنے پر نوٹس بھی لیا، الیکشن کمیشن نے نوٹس لینے پر پریس ریلیز بھی جاری کی۔ جس پر رکن الیکشن کمیشن پنجاب نے کہا کہ ہم نے کوئی نوٹس نہیں لیا تھا، میڈیا پر کہا گیا کہ دوہرا معیار ہے، ڈی جی لاء سے پوچھا تو انہوں نے کہا نوٹس نہیں لیا، ہم نے ایم پی اے عبد السلام کو نوٹس نہیں لیٹر لکھا کہ ویجلینس کمیٹی سے رجوع کریں، ایسی باتوں سے گریز کرنا چاہیے۔
رکن الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس ویڈیو میں پیسے اور ٹکٹ کا کوئی ذکر نہیں۔ بیرسٹر علی ظفر نے دلائل میں کہا کہ علی حیدر گیلانی، کیپٹن (ر) جمیل اور فہیم خان ایم این ایز کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں، اس ویڈیو کو علی حیدر گیلانی نے خود تسلیم کیا کہ یہ درست ہے۔ رکن الیکشن کمیشن پنجاب نے کہا کہ ان ویڈیوز میں کون ہیں ان کے نام بتائیں اور انہیں فریق بنائیں، کوئی شہادت دیں پھر ہی کاروائی ہوسکتی ہے، الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد نااہل بھی کرسکتا ہے۔
ممبر الیکشن کمیشن پنجاب نے کہا کہ جذبات سے نہیں قانون پر بات کریں، ہر بندہ اپنے کام کا ذمہ دار ہے، ویڈیو میں جس کا نوٹیفکیشن رکوانا ہے اس کا ذکر نہیں، آپ کی پٹیشن اوتھ کمشنر سے تصدیق شدہ نہیں۔ وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ کرپشن کو پکڑنے کے لئے ایسی چیزیں ضروری ہیں، الیکشن کمیشن نے یہی اختیارات این اے 75 ڈسکہ میں استعمال کئے، الیکشن کمیشن کرپٹ پریکٹسز روکنے کیلئے بے پناہ اختیارات استعمال کرسکتا ہے۔