معاملات تشدد کے بجائے آئینی طریقہ کار سے حل کئے جائیں، بلاول بھٹو

Published On 19 April,2021 06:03 pm

کراچی: (دنیا نیوز) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ملک کے مختلف شہروں میں پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی خون بہانا اور تشدد پر اکسانا کبھی بھی صورتحال کو بہتر نہیں کر سکتا۔ عوامی جمہوری خواہشات کو دبانے کیلئے نئے نئے عفریت جنم دیے جا رہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے لاہور سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے تشدد کی سخت مذمت جبکہ پولیس اور شہریوں کے جانی اور مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حالیہ تشدد کے واقعات پی ٹی آئی حکومت کی صورتحال سے پرامن طور پر نمٹنے میں ناکامی کی وجہ سے ہوئے۔ تاریخ ہمیں یہ بتاتی ہے کہ تشدد مزید تشدد کو جنم دیتا ہے، اصل جنگ تو اس خراب ہوتی ہوئی صورتحال کی وجوہات کے خلاف جنگ ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اس سلیکٹڈ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا؟ یہ سلیکٹڈ حکومت ملک میں پیدا ہونے والے چیلنجوں کو پارلیمنٹ میں زیر بحث کیوں نہیں لائی؟

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جو مستقل آگ سے کھیلتا ہے، وہ خود بھی جل جاتا ہے۔ پیپلز پارٹی شروع ہی سے تشدد اور انتہا پسندی کے خلاف رہی ہے۔ انتہا پسندی کیخلاف لڑتے ہوئے شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنی جان کی قیمت ادا کی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ماضی میں سلیکٹڈ کو یہ اجازت دی گئی کہ وہ سرکاری املاک پر حملے اور قبضے کرکے حکومت کو یرغمال بنالے، آج بھی اسی کے طریقہ کار کو دہرایا جا رہا ہے تاکہ نظام کو تباہ کیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کی جانوں کے تحفظ کی ذمہ داری ریاست پر عائد ہوتی ہے۔ موجودہ حکومت عوام کے جان ومال کے تحفظ کی ذمہ داری پوری کرنے میں بار بار ناکام ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے کی حکومتی ناکامی کی وجہ سے ملک انارکی کا شکار ہو گیا ہے۔ آج عوام اور ریاست دونوں ناقابل تلافی نقصان کے خطرے کا شکار ہیں۔ کسی بھی صورتحال میں قانون کی عملداری قائم رہنی چاہیے، تمام معاملات تشدد کے بجائے آئینی طریقہ کار کے مطابق حل کئے جانے چاہیں۔
 

Advertisement