اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی مولانا طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ کالعدم جماعت تحریک لبیک (ٹی ایل پی) سے پابندی ہٹانے کا فیصلہ قانونی طریقے سے ہوگا۔
یہ بات انہوں نے دنیا نیوز کے پروگرام ’’نقطہ نظر‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ مولانا طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی گروہوں اور جتھوں کے کہنے پر نہیں بنائی جاتی۔ کل کوئی گروہ کہہ دے کہ ایران سے تعلقات ختم کر دیئے جائیں، ایسا نہیں ہو سکتا۔
ایک اہم سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ریاست نے کلیئر کر دیا ہے کہ آئندہ راستوں کو بند نہیں کیا جائے گا۔ ریاست کے فیصلوں پرعمل ہوا توآئندہ ایسے احتجاج نہیں ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی کاوشیں رنگ لےآئیں،کالعدم ٹی ایل پی نے احتجاج ختم کرنےکا اعلان کردیا
خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت کیساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد کالعدم تحریک لبیک نے مرکزی دھرنے سمیت ملک بھر میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔
کالعدم تحریک لبیک کے مرکزی رہنما کی جانب سے جاری اہم بیان میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کرکے اپنا وعدہ پورا کر دیا جبکہ دیگر معاملات سے متعلق بھی مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔
کالعدم تحریک لبیک کے رہنما شفیق امینی نے لاہور کے علاقے یتیم خانہ چوک پر سٹیج سے اعلان کیا کہ ہمارا مقصد پورا ہوگیا، دھرنا ختم کریں اور گھروں کو جائیں۔
شفیق امینی نے کارکنوں سے کہا کہ آپ لوگ گھروں کو جائیں گے تو سعد رضوی بھی گھر آئیں گے۔ دھرنا ختم کرکے ہم نے اپنا وعدہ پورا کرنا ہے۔ دھرنا ختم ہوتے ہی گرفتار کارکن واپس آ جائیں گے۔
دوسری جانب چیئرمین قران بورڈ پنجاب کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ تحریک لبیک ایک ماہ کے اندر پارٹی کو کالعدم قرار دینے کے معاملے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کر سکتی ہے۔
یہ بات انہوں نے دنیا نیوز کے پروگرام ’’نقطہ نظر‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین کے درمیان کسی قسم کی ڈیڈ لاک پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ ہنگاموں کے دوران کچھ مخصوص علاقوں میں پراپرٹی کو بھی نقصان پہنچایا گیا لیکن کالدم تحریک لبیک کے قائدین کا کہنا ہے کہ ان عناصر سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین میں املاک کو جلانے والوں کی نشاندہی کرنے پر اتفاق رائے موجود ہے، املاک کو جلانے والوں کی شناخت کرکے بے نقاب کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ نظرثانی کی درخواست کا فیصلہ کالعدم تحریک لبیک کی قیادت کرے گی۔ ہم نے اس معاہدے میں ثالث کا رول اور گارنٹی بھی دی ہے۔ پارٹی پر پابندی کے حوالے سے ہمیں مکمل میرٹ پر فیصلے کی گارنٹی دی گئی ہے۔ ٹی ایل پی اپنی تمام جنگ آئینی اور قانونی طور پرلڑنا چاہتی ہے۔