شیخ روحیل اصغر کی نرالی منطق، ’’گالی‘‘ دینا پنجاب کا کلچر قرار دے دیا

Published On 16 June,2021 05:09 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے رہنما شیخ روحیل اصغر نے نرالی منطق پیش کرتے ہوئے گالی دینے کو پنجاب کا کلچر قرار دے دیا ہے۔ حکومت کی جانب سے ان کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے باہر ایک صحافی نے شیخ روحیل اصغر سے سوال کیا کہ کیا گالی دینا اچھی بات ہے؟ تو اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تو پنجاب کا کلچر ہے۔

بعد ازاں دنیا نیوز کے پروگرام’’نقطہ نظر‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ روحیل اصغر اپنے الفاظ پر بضد رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کل جو کچھ ہوا میں تو اس کا حصہ نہیں تھا، ریسیکو کر رہا تھا، جو لوگ مجھے جانتے ہیں انہیں پتا ہے جھوٹ نہیں بولتا۔

شیخ روحیل اصغر کا کہنا تھا کہ اگر کسی کی دل آزاری کرتا ہوں تو معذرت کر لیتا ہوں لیکن کل کے واقعے سے میرا تعلق ہی نہیں ہے۔

انہوں نے معذرت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں جس معاشرے میں رہتا ہوں، وہی کچھ کہہ دیا۔ جب کسی شخص کو اس نہج تک لائیں گے تو پھر وہ کیا کہے گا۔ جب کاپیاں اچھالی جا رہی تھی، تب ایوان میں موجود ہی نہیں تھا۔

تاہم انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ معاشرے میں برداشت کا فقدان ختم ہوتا جا رہا ہے۔ سپیکر کام کام ایوان کو لے کر چلنا ہے۔ اگر میں نے کل کوئی غلطی کی تھی مجھے بلا کر سنتے۔ مجھے تو سپیکرصاحب نے بلایا ہی نہیں، میں نے کسی کو گالی نہیں دی۔

 

 

خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن اراکین کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی تھی۔ دونوں اطراف سے ایک دوسرے کیخلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا گیا تھا۔

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اس بات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایوان میں ہلڑ بازی کرکے اس کے تقدس کو پامال کرنے والے ارکان کا داخلہ بند کر دیا ہے۔

جن اراکین کے قومی اسمبلی میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما شیخ روحیل اصغر بھی شامل ہیں۔

وفاقی وزیر مملکت فرخ حبیب نے لیگی رہنما شیخ روحیل اصغر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ‏اپنی گندی سوچ اور گندی زبان کو پنجاب کے کلچر سے نہ جوڑیں۔ ہمارا کلچر ماؤں اور بہنوں کی عزت سکھاتا ہے۔ غلیظ گالیاں دینا ہمارے کلچر کا حصہ نہیں ہے۔ ن لیگ کی قیادت ان کو سمجھانے کی بجائے حوصلہ افزائی کرے گی۔
 

Advertisement