تراڑ کھل: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے عالمی برادری نے کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا ہے۔ میری حکومت ریفرنڈم کرائے گی تاکہ کشمیر فیصلہ کریں کہ وہ پاکستان کیساتھ یا آزاد رہنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کی آزاد کشمیر میں حکومت ہے وہی دھاندلی کا شور مچا رہے ہیں۔ ن لیگ کو اپنے ایمپائرز کے ساتھ کھیلنے کی عادت ہے، انہوں نے آج تک کچھ بھی ایمانداری سے نہیں کیا۔
وزیراعظم نے کہ بات آزاد کشمیر کے علاقے تراڑ کھل میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ کہا جار ہا ہے کہ آزادکشمیر کو صوبہ بنانا چاہتا ہوں۔ آزاد کشمیر کو صوبہ بنانےوالی بات کہاں سے آئی، میں نہیں جانتا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لوگوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی، کشمیریوں کو ان کا حق ملے گا۔ ریفرنڈم کرائیں گے کہ کشمیری پاکستان کے ساتھ یا آزاد رہنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے ہی کہا جا رہا ہے کہ دھاندلی ہوگی۔ آزاد کشمیرمیں حکومت (ن) لیگ کی، الیکشن کمیشن ان کا اور دھاندلی ہم کریں گے؟ میں کرکٹ کی دنیا میں نیوٹرل ایمپائر لے کر آیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال سے الیکشن ریفارمز کیلئے دعوت دے رہا ہوں لیکن بات نہیں سن رہے۔ ہم نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے الیکشن کرانے کی تجویز دی۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے ڈبے چوری ہونے کی شکایات نہیں ہوں گی۔
عمران خان نے کہا کہ امریکا کی جنگ میں شرکت کی تو پاکستان میں تباہی آئی۔ دہشت گردی سے سب سے زیادہ خیبر پختونخوا متاثر ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پہلی ترجیح آزاد کشمیر کے لوگوں کو غربت سے نکالنا ہے۔ غربت میں کمی کیلئے احساس پروگرام ملکی تاریخ کا بڑاپروگرام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت غریب افراد کا ڈیٹا مرتب کر لیا ہے۔ 40 فیصد غریب طبقے کو اشیائے ضروریہ پر سبسڈی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں حکومتوں کے 10 سالہ ادوار اور ہمارے 3 سال کا موازنہ کر لیں، کیا 10 سال میں اقوام متحدہ میں کسی نے کشمیر کا نام لیا تھا؟ مودی کشمیر میں پیلٹ گنز کا استعمال کرتا تھا اور یہ اسے شادیوں پر بلاتے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ بھارتی صحافی نے لکھا نواز شریف نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی سے خفیہ ملاقات کی۔ تقریریں کرنے والوں سے پوچھا جائے کہ انہوں نے پانچ سال کشمیریوں کیلئے کیا کیا؟ زرداری سے نہ پوچھیں کیونکہ اسے تو پیسے گننے سے ہی فرصت نہیں تھی۔
وزیراعظم نے اعلان کیا کہ میں ہر فورم پر کشمیریوں کی آواز بلند کر رہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔ حریت رہنماؤں کی جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہوں۔ پاکستان میں زلزلے کے دوران یاسین ملک کی مدد کو نہیں بھول سکتا۔ میں انھیں پیغام دے رہا ہوں کہ آپ حوصلہ نہ ہارنا۔