لاہور: (ویب ڈیسک) قومی ہیرو محمد علی سدپارہ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے پاک فوج قراقرم کی بلندیوں پر پہنچ گئی۔
قومی ہیرو علی سد پارہ کے بیٹے ساجد علی سدپارہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ علی سدپارہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے پاک فوج قراقرم کی بلندیوں پر پہنچی، میں کمانڈر فورس کمانڈ ناردرن ایریا (ایف سی این اے) میجر جنرل جواد احمد کا مشکور ہوں جو کے ٹو بیس کیمپ پر ہمیں ملنے کے لیے پہنچے اور قومی ہیرو کو خراج تحسین پیش کیا۔
ساجد علی سدپارہ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان آرمی ہمارا فخر ہے۔
Pak Army reaches heights of Karakoram to honour #AliSadpara.
— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) July 31, 2021
Thank you Commander FCNA Maj Gen Jawwad Ahmed Qazi for reaching out to K-2 basecamp to meet us and pay tribute to the National Hero. Pak Army is our pride #MissionSadpara @OfficialDGISPR pic.twitter.com/oAZv1ngThO
آخر میں انہوں نے مشن سدپارہ اور ڈی جی آئی ایس پی آر کا ہیش ٹیگ استعمال کیا۔
پاکستان کے مایہ ناز ہیرو علی سدپارہ کے جسد خاکی کو دنیا کی بلند ترین چوٹی کےٹو پر امانتاً دفن کر دیا گیا ہے۔
اس کی تصدیق مرحوم کوہ پیما کے بیٹے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے کی۔ ساجد سدپارہ نے کہا کہ میں نے اپنے والد کی میت کو کے ٹو کیمپ فور میں اس جگہ برف میں عارضی طور پر دفنا دیا ہے تاکہ باڈی ایوالانچ وغیرہ سے محفوظ رہ سکے۔
I have secured body of our hero at C-4. An Argentinian climber has been a great help in bringing body above bottleneck till C-4. I offered Fatih & recited Holy Quran on behalf of whole nation #MissionSadpara #K2Search
— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) July 28, 2021
Secured place with Pakistan flag #SonofPakistan pic.twitter.com/9IdzXV4zDx
ساجد سدپارہ نے بتایا کہ اس اہم مشن میں ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے ایک کوہ پیما نے میری بہت مدد کی۔ وہ میرے ساتھ بوٹل نیک کی انتہائی بلندی سے علی سدپارہ کے جسد خاکی کو کیمپ فور تک لے کر آیا۔
علی سدپارہ کے بیٹے نے کہا کہ میں نے والد کی میت کو امانتاً دفنانے کے بعد ان کی قبر کی نشانی کیلئے اس پر پاکستان کا جھنڈا لہرا دیا جبکہ پوری قوم کی جانب سے ان کے ایصال ثواب کیلئے قران پاک کی تلاوت اور دعا کی۔
دوسری جانب دنیا نیوز کے مطابق ساجد سدپارہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کے ٹو کیمپ فور سے علی سدپارہ کا جسد خاکی نیچے اتارنے کے لیے کم ازکم 10 سے 15 کوہ پیماؤں) کی مدد کی ضرورت ہے۔
ساجد سدپارہ نے کہا کہ حکومت تعاون کرے تو ریسکیو کے لیے کے ٹو پر موجود مقامی کوہ پیماؤں اور نیپالی شرپاز کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں، یہ ریسکیو مشن 10 اگست سے پہلے مکمل ہونا ضروری ہے کیونکہ اس کے بعد شدید موسمی حالات میں کے ٹو پر ریسکیو آپریشن ممکن نہیں ہوگا۔
Camp-4 K-2
— Team Ali Sadpara (@ali_sadpara) July 28, 2021
Sajid has single handedly retrieved the body from above bottleneck, carried down to C-4 and have secured the body there. He has offered fatih & recited verses of Holy Quran as per Islamic rituals and acc to wishes of his mother #RIPAliSadpara #MissionSadpara pic.twitter.com/Y4HKVdTl5F
انہوں نے کہا کہ ریسکیو کے لیے کئی ملکی اور غیر ملکی کوہ پیماؤں سے بھی ماہرانہ رائے لی گئی ہے جبکہ والد کے جسدِ خاکی کو گھر لے جانے کے لیے پاک فوج سے بھی مدد کی درخواست ہے۔ قوم کی دعاؤں اور حکومت کے تعاون سے مشن کی کامیابی کے لیے پرامید ہوں۔