نیو یارک: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ میں مستقل پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ افغانستان میں جمہوریت ہوگی یا نہیں یہ فیصلہ افغان عوام کریں گے۔
یو این سیشن کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے منیر اکرم نے کہا کہ ہم افغان عوام پر اپنی مرضی مسلط نہیں کریں گے، اقوام متحدہ کامشن کابل میں ہے اور اسے وہاں موجود رہنا چاہیے، یو این ٹیم کو کسی بھی مدد کی ضرورت ہو گی پاکستان تعاون کرے گا، کابل میں مشترکہ حکومت کے قیام کے لیے اقوام متحدہ کو بھی آگے آنا ہوگا۔
اقوام متحدہ میں مستقل پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ طالبان نے خود کہا ہے کہ وہ مشترکہ حکومت بنائیں گے، ہم نے افغان سیاسی رہنماؤں کو مشترکہ حکومت پر گفت و شنید کے لیے پاکستان بلایا ہے۔ عالمی برادری کو کابل کی نئی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں رہنا چاہیے، پاکستان سمجھتا ہے کہ افغان مسئلے کے لیے مذاکرات کا مناسب وقت تب تھا جب اتحادی افواج وہاں موجود تھیں۔
انہوں نے کہا کہ آج صبح ڈنمارک کے سفارتی عملے کو پاکستان نے کابل سے ریسکیو کیا۔ کابل میں پاکستانی سفارتخانہ فعال ہے۔ امدادی کارکنوں اور بین الاقوامی صحافیوں کو ویزہ دیا جارہا ہے، غیر ملکی سفارتکاروں کے ساتھ کام کرنے والے افغان شہریوں کو بھی ویزہ دیا جارہا ہے، ہم سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان کی حمایت کرتے ہیں، افغانستان میں ہنگامی بنیادوں پر امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ضرورت ہے۔