اسلام آباد: (دنیا نیوز) قطر کے دورے کے بعد برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ دورے کے دوران افغان ایجنڈا سرفہرست ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب پاکستان پہنچ گئے ہیں، وہ پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کریں گے، ملاقات میں افغان صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ طورخم بارڈر کا بھی دورہ کریں گے۔ برطانوی وزیر خارجہ دو روز پاکستان میں قیام کریں گے۔
اس سے قبل ترجمان دفترخارجہ نے بیان میں کہا تھا کہ شاہ محمود قریشی دورے پر آئے برطانوی ہم منصب سے سرکاری سطح پر باقاعدہ تبادلہ خیال کریں گے، جن کی ملاقاتیں دیگر اعلیٰ حکام سے بھی طے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور برطانیہ حال ہی میں افغانستان میں ہونے والی پیش رفت پر مصروف عمل ہیں اور دونوں ممالک کے رہنماؤں نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران جنگ زدہ ملک کے حوالے سے کئی بار تبادلہ خیال کیا ہے۔
دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ برطانوی وزیر خارجہ کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر تبادلوں کو مزید فروغ ملے گا اور کئی مسائل پر دوطرفہ تعاون کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ قطر کے دارالحکومت پریس کانفرنس کرتے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے کہا تھا کہ برطانیہ کی حکومت متوقع مستقبل میں طالبان کو تسلیم نہیں کرے گی۔
برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ برطانیہ کو اب اس نئی حقیقت سے ہم آہنگ ہونا ہو گا۔ طالبان پر معتدل اثرورسوخ ڈالنے کے لیے ایک گروپ بنانے کی ضرورت ہے۔ بہت سے ممالک ایسے ہیں جو افغانستان کی صورتحال سے برا راست متاثر ہوئے ہیں جبکہ بہت سے ملک ایسے بھی ہیں جو انسانی خطرے اور حالت زار سے متاثر ہوں گے۔ ہم یقینی طور پر انھیں دیکھ رہے ہوں گے اور سب سے اہم بات کہ جو یقین دہانی انھوں نے کرائی ہے وہ اس کے بارے میں کیا کرتے ہیں۔
برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈومینک راب نے بتایا ہے کہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور قطر کے وزیراعظم سے ملاقات میں چار اہم نکات پر بات کی گئی ہے:
1: اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ افغانستان کو دوبارہ دہشتگردوں کا گڑھ نہ بننے دیا جائے۔
2: افغانستان کو کسی بھی انسانی بحران سے بچایا جائے گا اور اسی لیے ہم نے اس برس افغانستان کے لیے امداد دوگنی کر دی ہے۔
3: خطے میں استحکام کو یقینی بنایا جائے گا۔
4: طالبان کے وعدوں کو جانچا جائے گا۔
اپنے قطری ہم منصب کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اس کا بہت احتیاط سے جائزہ لیں گے کہ انسانی حقوق کے شعبے میں اور خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہے۔
دوسری طرف قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا ہے کہ کابل انٹرنیشنل ایئر پورٹ کو ایک مرتبہ پھر فعال کرنے کے لیے طالبان کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
قطر کے وزیر خارجہ نے برطانوی ہم منصب کے ساتھ دوحہ میں مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ امید ہے اگلے چند دنوں میں اچھی خبر سننے کو ملے گی۔ہم بہت زیادہ کوشش کر رہے ہیں، اور ہمیں امید ہے کہ ہم (ایئر پورٹ) جلد از جلد فعال کر سکیں گے۔یہ بہت ضروری ہے کہ طالبان اپنے وعدے پر عمل کرتے ہوئے شہریوں کو محفوظ راستہ فراہم کریں اور نقل و حرکت کی آزادی کو یقینی بنائیں۔