اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے خیبر پختونخواہ کے اسکولوں کی حالت زار سے متعلق کیس میں ایرا کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیکر مسترد کر دی۔ عدالت نے چیئرمین ایرا سے تمام منصوبوں کی تفصیلات تصاویری شواہد کیساتھ طلب کرلیں۔
سپریم کورٹ میں خیبر پختونخوا کے اسکولوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ خیبرپختونخوا میں کرپشن اتنی زیادہ ہے کہ عوام کو کچھ ڈلیور نہیں ہو سکتا، ایرا کی رپورٹ صرف آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، لوگوں نے تو حج کا پیسہ بھی زلزلہ متاثرین کو دے دیا تھا، بین الاقوامی امداد بھی آئی لیکن اسکول اب بن رہے ہیں، 16 سال بچے کیا کرتے رہے، جیسی عمارتیں بن رہی ہیں، بچوں اور اساتذہ کی زندگیاں خطرے میں لگ رہی ہیں۔
دوران سماعت ترقیاتی کام کرنے والے ٹھیکیداروں سے بھتہ مانگنے کا بھی انکشاف ہوا۔ جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے ریمارکس دیئے کہ کئی ٹھیکیدار بنوں اور ڈی آئی خان میں کام چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے ایسے واقعات سے لاعلمی کا اظہا رکیا۔ جسٹس مظہر عالم نے کہا کہ لگتا ہے کمشنر اور ڈپٹی کمشنرنے آپکو اس سنگین مسئلے سے آگاہ نہیں کیا۔ عدالت نے تمام سکولوں میں سیکیورٹی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی۔