اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک گیر احتجاج کیا جائے گا جس کے بعد دسمبر میں لانگ مارچ ہو گا۔
پی ڈی ایم اجلاس کے بعد حکومت مخالف اتحاد کے سیکرٹری جنرل شاہد خاقان عباسی نے اعلامیہ جاری کیا۔
اعلامیہ کے مطابق پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت ہوا، تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت نے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی، اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں بدترین مہنگائی، نیب آرڈیننس، نام نہاد انتخابی اصلاحات پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں ملک کو درپیش داخلی و خارجی امور پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس نے ملک میں بدترین مہنگائی کی شدید مذمت کی، پی ڈی ایم نے بجلی، گیس، پٹرول، چینی اور دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں بدترین اضافہ مسترد کر دیا۔
اعلامیہ کے مطابق پی ڈی ایم کا حکومت کی عوام دشمنی کیخلاف فیصلہ کن تحریک چلانے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس کا صوبائی دارالحکومتوں میں بھرپور احتجاجی ریلیوں کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق پی ڈی ایم نے مطالبہ کیا کہ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے کر عوام کو فوری ریلیف دیا جائے، مہنگائی کی بنیادی وجہ عمران خان حکومت کی تاریخی کرپشن ہے، آئی ایم ایف سے طے پانے والی شرائط عوام کے سامنے لائی جائیں۔
اعلامیہ کے مطابق مرکزی قیادت کی سربراہی میں 13 نومبر کو کراچی اور 17 نومبر کو کوئٹہ، 20 نومبر کو پشاور میں سڑکوں پر نکلنے کافیصلہ کیا جبکہ آخری ریلی لاہور میں ہوگی جس کے بعد اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن لانگ مارچ ہو گا۔
شاہد خاقان عباسی نے اجلاس کے بعد بتایا کہ پی ڈی ایم نام نہاد انتخابی اصلاحات پر حکومتی اقدامات کو 2018 کے الیکشن فراڈ سے بڑا فراڈ سمجھتا ہے، یہ ملک اور عوام کے حق انتخاب کی نفی کرنے اور الیکشن چوری کرنے کی بد ترین سازش ہے، حکومتی سازش کو ناکام بنائیں گے۔ اب یہ تحریک عمران خان کو گھر بھجوا کر ہی ختم ہو گی، یہ تحریک عمران خان سے نجات حاصل کرکے ختم ہوگی، عوام ایک لمحہ اس حکومت کو برداشت کرنے کو تیار نہیں، حکومت نے مہنگائی سے عوام کی کمر توڑ دی ہے، اجلاس نے نیب ترمیمی آرڈیننس، انتخابی اصلاحات، ای وی ایم اور انٹرنیٹ ووٹنگ کو بد نیتی قرار دیا۔