لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں عددی اکثریت کو لشکر کی طرح استعمال کرنا افسوس ناک ہے، پارلیمانی جمہوریت کی روایات کچلنے سے ہماری عالمی ساکھ بھی خراب ہورہی ہے، متحدہ اپوزیشن حکومت کے غیرجمہوری طرز عمل پر مشاور ت کے بعد موثر اقدامات کرے گی۔
”جمہوری پارلیمانی نظام حکومت میں عددی اکثریت کو یقیناً اہمیت حاصل ہے لیکن اس اکثریت کو پارلیمنٹ میں لشکر کی طرح استعمال کرنا اور اپویشن کو روندتے ہوئے قانون سازی کرنا نہایت افسوسناک ہے۔“ ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے اپنے ایک اخباری انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے گزشتہ آٹھ ماہ میں جو کچھ دیکھا ہے وہ ہرگز ہمارے لئے قابل فخر نہیں۔ ہم انسانی حقوق، مذہبی رواداری، خواتین کے حقوق، میڈیا کی آزادی اور قانون وانصاف کے شعبوں میں عالمی گراف میں بہت نیچے ہیں۔ اگر پارلیمنٹ کو بھی اکھاڑا بنا کر عددی اکثریت ہی کے زور پر قانون سازی ہوتی رہی تو ہمارا جمہوری پارلیمانی نظام بھی دنیا کی نظر میں مذاق بن کر رہ جائے گا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس حکومتی طرز عمل نے دونوں ایوانوں کی قائمہ کمیٹیوں کو بھی غیرموثر کردیا ہے۔ اگر یہ بل کمیٹیوں میں آتے تو کھلی بحث اور مشاورت سے انہیں بہتر بنایا جاسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جاسوس، الیکڑانک ووٹنگ مشین اور نیب ترامیم جیسے قوانین کو بلڈوز کرنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت پارلیمانی اقدار پر یقین نہیں رکھتی۔
ایک اور سوال کے جواب میں سینیٹر صدیقی نے کہا کہ دونوں ایوانوں میں متحدہ اپوزیشن اس حکومتی طرزِ عمل پر مشاورت کے بعد موثر اقدامات کرے گی۔