اسلام آباد:(دنیا نیوز)وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں کہا کہ ہمیں فاشسٹ کہنے والے خود اس سے بھی بڑھ کر ہیں، انہوں نے میڈیا میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی، سب کچا چٹھا سامنے آگیا ہے جبکہ وزیراعظم نے آڈیو ٹیپ کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کس حیثیت سے فیصلے کرتی رہی ہیں؟۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال اوراپوزیشن جماعتوں کے حکومت مخالف بیانیے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں مریم نواز کی آڈیو ٹیپ پربھی گفتگو ہوئی، وزارت اطلاعات نےکارروائی سےمتعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا جبکہ اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ ہمیں فاشسٹ کہتے ہیں یہ خود اس سے بڑھ کر ہیں، مریم نوازکس حیثیت میں فیصلے کرتی رہی ہیں، ان لوگوں کا کچا چٹھا سب کے سامنے آگیاہے۔
پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں ملک میں کھاد کی بڑھتی قیمتوں سے متعلق بریفنگ دی گئی کہ سندھ میں کھاد کی ذخیرہ اندوزی کی جا رہی ہے، سندھ میں کھاد کی ذخیرہ اندوزی سے ملک میں کھاد کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ سندھ حکومت کھاد کے ذخیرہ اندوزون کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی۔
وزیراعظم نے کھاد کی ذخیرہ اندوزی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے صوبہ سندھ کے ساتھ معاملہ اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے،کراچی میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔
ادھر وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سندھ ترقیاتی پلان پر پیشرفت کا جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، اسد عمر اور محمد حماد اظہر شریک ہوئے ۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سندھ ترقیاتی پلان کا مقصد 14 اضلاع کے باسیوں کی معاشی اور معاشرتی ترقی ہے، متعلقہ محکمے حیدرآباد تا سکھر موٹروے اور حیدرآباد اور سانگھڑ میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کو جلد مکمل کریں اورمنصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل، شفافیت اور معیاری کام کو یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ 444 ارب روپے کا سندھ ترقیاتی پلان 48 پی ایس ڈی پی منصوبوں اور 7 پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبوں پر مشتمل ہے، مالی سال 22-2021 کے لیے اس پلان کے تحت 26 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ 8 وفاقی وزارتوں اور محکموں کو 16.304 ارب روپے کی منظوری بھی دی جاچکی ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کو ازبکستان کے صدر نے ٹیلیفون رابطہ کیا، جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
ازبکستان کے صدر نے وزیراعظم کی طرف سے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی۔ ازبک صدر کے دورے سے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون فروغ پائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مشترکہ اہداف کے حصول کیلئے مختلف شعبوں میں بھرپور صلاحیت سے مستفید ہونا ہے، ترجیحی تجارتی معاہدے کے ذریعے دو طرفہ معاشی تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، افغانستان میں امن و استحکام سے خطے کے ملکوں کے درمیان رابطے مربوط ہونگے اور خوشحالی آئے گی۔