اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ خط کے بعد وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن سے رابطہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیکرٹری الیکشن کمیشن بھی موجود تھے، ملاقات میں الیکٹرانک وووٹنگ مشینز اسٹوریج کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں ای وی ایم سٹور رومز کے لیے مختلف مقامات پر گفتگو کی گئی۔ ملاقات میں 1ارب 20 کروڑ کی لاگت سے فیلڈ دفاتر کی تعمیر پر بات چیت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے پراجیکٹ کےلئے الیکشن کمیشن کی لیگل آئی ٹی ٹیم کو بڑھا دیا گیا، ادارے کی طرف سے ای وی ایم پراجیکٹ کےلئے بڑی اکیڈمی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 11/4 میں عمارت کو ای وی ایم سٹور روم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں الیکشن کمیشن کی ڈیٹا بیس سٹوریج کے متعلق امور پر بات چیت کی اور الیکشن کمیشن کی پراجیکٹ منیجمنٹ کی جگہ کے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، الیکشن کمیشن نے پراجیکٹ مینجمنٹ کے لیے 20افراد کی بھرتی کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی سٹوریج کے لیے جگہ دینے کی منظوری دے دی، جگہ دینے کے لیے منظوری الیکشن کمیشن کے ڈیپارٹمنٹل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے دی، الیکشن کمیشن کی ڈی ڈی ڈبلیو پی نے عمارت کے لیے 2کروڑ23لاکھ روپے کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کی سٹوریج کے منصوبے کی منظوری پلاننگ کمیشن سے مانگ لی، پلاننگ کمیشن کی جنوری، فروری میں سٹوریج منصوبے کی منظوری دلانے کی یقین دہانی کروا دی گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے منصوبے کی این ای سی میں مکمل حمایت کریں گے، پلاننگ کمیشن الیکشن کمیشن کو ای وی ایم کی 3 سے 4 لاکھ تعداد کو سٹور کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے پنجاب میں فیلڈ دفاتر کی تعمیر کے لیے فنڈز کی تاحال منظوری نہ ہوسکی۔