توہین عدالت کیس، سابق چیف جج رانا شمیم پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ موخر

Published On 13 December,2021 11:05 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیف جج گلگت رانا شمیم پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ موخر کرتے ہوئے ایک بار پھر بیان حلفی طلب کر لیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں راناشمیم بیان حلفی کیس کی سماعت ہوئی، اٹارنی جنرل نے رانا شمیم پر فردجرم عائد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ شواہد موجود ہیں کہ بیان حلفی رانا شمیم نے خود لیک کیا۔ رانا شمیم نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ نواسے نے اصل بیان حلفی برطانیہ سے پاکستان بھیج دیا، 9 دسمبر کو برطانیہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھیجا گیا اصل بیان حلفی 3روز میں عدالت پہنچ جانا چاہیے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ بیان حلفی خبر سے ایسے لگا کہ عدالت ہدایات لیتی تھی، زیر التوا اپیلوں سے متعلق اس طرح تو رپورٹنگ نہیں کی جا سکتی، اگر اس عدالت نے کوئی آرڈر جاری کردیا تو لندن میں نوٹری پبلک کی انکوائری شروع ہو جائے گی۔ ہمارے پاس بنیادی حقوق کے کیسز ہوتے ہیں، فئیر رپورٹنگ کے کچھ قانونی تقاضے ہیں، کیا بلاوجہ اس کورٹ پر کوئی الزام لگایا جا سکتا ہے، توہین عدالت کے اختیارات کو کبھی بھی استعمال نہیں کروں گا لیکن عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا ہو تو اس کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ چیف جسٹس نے رانا شمیم پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ موخر کرتے ہوئے سماعت بیس دسمبر تک ملتوی کر دی۔