اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے رانا شمیم کو 13 دسمبر تک اصل بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اصل بیان حلفی جمع نہ ہوا تو رانا شمیم پر توہین عدالت کی فرد جرم عائد ہوگی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہرمن اللہ نے سابق چیف جج گلگت بلتستان اور دیگر کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ سابق چیف جج گلگت رانا شمیم عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے رانا شمیم سے استفسار کیا کہ آپ نے اپنا جواب جمع کرایا ہے ؟ اس پر سابق جج رانا شمیم نے عدالت کو بتایا کہ میں نے چار دن پہلے جواب دے دیا تھا، وہ جواب عدالت میں میرے وکیل کو جمع کرانا ہے۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ جج وضاحت دے سکتے ہیں نہ ہی نیوز کانفرنس کرسکتے ہیں، ایک بیانیہ بنایا گیا کہ خاص شخصیت کو الیکشن سے پہلے رہا نہیں کرنا، بیانیے کے ذریعے ہائیکورٹ پر دباؤ ڈالا گیا، چیف جج رانا شمیم کو کیسے خیال آیا کہ 3 سال قبل غلط کام ہوا تھا ؟ تاثر دیا گیا تمام جج ہدایات پر فیصلے کرتے ہیں، بیان حلفی برطانیہ میں کیوں ریکارڈ کیا گیا ؟ رانا شمیم نے بیان حلفی کہاں جمع کرانا تھا؟۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ پیر کے روز تک رانا شمیم ہر صورت بیان حلفی جمع کرائیں۔ جس پر وکیل نے کہا کہ پیر کے روز تک ممکن نہیں ہوگا، مزید وقت دیں۔ اس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ اگر پیر کے روز تک بیان حلفی جمع نہ ہوا تو فرد جرم عائد کر دیں گے۔