خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن، جے یو آئی کو برتری، پی ٹی آئی پیچھے

Published On 19 December,2021 04:52 pm

پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے کے دوران صوبائی حکومت ہونے کے باوجود پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ہاتھ ملتے رہ گئی جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت اپوزیشن امیدواروں نے میدان مار لیا۔پشاور،بنوں اور کوہاٹ کے میئرز کا الیکشن جمعیت علمائے اسلام نے جیت لیا،مردان کی میئرشپ عوامی نیشنل پارٹی کے نام رہی۔

خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی حکومتوں کے انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پولنگ کا عمل ہو گیا ہے۔ جن اضلاع میں بلدیاتی انتخابات منعقد ہو ہوئے ان میں پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، مردان، صوابی، کوہاٹ، خیبر، مہمند، ہنگو، بنوں، کرک، لکی مروت، ڈیرہ اسمٰعیل خان، ہری پور، بونیر، ٹانک اور باجوڑ شامل ہیں۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج: 

اب تک کے غیر حتمی اورغیر سرکاری نتائج کے مطابق 64 میں سے 53 سیٹوں کے الیکشن کے نتائج سامنے آ گئے ہیں، جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 16 تحصیل چیئر مینوں سمیت 18 سیٹیں جیت لی ہیں۔ کوہاٹ اور پشاورسے میئر کا الیکشن مولانا کی جماعت نے جیت لیا ہے۔

الیکشن میں دوسرے نمبر پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ہے، صوبائی حکومت ہونے کے باوجود ابھی تک کوئی میئر کا الیکشن نہ جیت پائی، تاہم 14 تحصیل چیئر مینوں کے الیکشن میں فاتح قرار پائی۔

عوامی نیشنل پارٹی نے اب تک 8 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ ایک میئر اور 7 تحصیل چیئر مینوں کے الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ 7 آزاد امیدوار تحصیل چیئر مین کے الیکشن جیتنے میں سرخرو ہوئے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے حصے میں 3، جماعت اسلامی 2، پاکستان پیپلز پارٹی1 اور تحریک اصلاحات پاکستان نے بھی ایک نشست جیتی۔

بلدیاتی الیکشن: پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، سٹی میئر پشاور کی سیٹ جے یو آئی لے اُڑی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو بڑا دھچکا لگ گیا، خیبرپختونخوا میں صوبائی حکومت ہونے کے باوجود صوبائی دارالحکومت پشاور میں سٹی میئر کاالیکشن ہار گئی، جمعیت علمائے اسلام (ف) نے سٹی میئر کے الیکشن میں حکومتی امیدوار کو ہرا دیا۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق اپوزیشن جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیدوار زبیر علی خان نے حکومتی امیدوار رضوان خان بنگش کو 11 ہزار کے واضح ووٹوں سے شکست دیدی۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق فاتح امیدوار اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کے داماد زبیر علی خان نے 62388 ووٹ حاصل کیے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار کو 50659 ووٹ ملے، تیسرے نمبر پر عوامی نیشنل پارٹی رہی جس کے امیدوار نے 49596ووٹ حاصل کئے،پیپلز پارٹی کے امیدوار ارباب زرک خان نے 45 ہزار 958 ووٹ حاصل کیے۔

پی ٹی آئی نے شکست تسلیم کر لی

ادھر پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے مہنگائی کو بلدیاتی الیکشن میں شکست کی وجہ قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو مہنگائی کا احساس ہے، دو تین ماہ میں مہنگائی کم کرنے کی کوشش کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار نچلی سطح کے بڑے الیکشن کا انعقاد کیا گیا، 2 تین واقعات کے علاوہ کوئی اور واقعہ پیش نہیں آیا، خیبرپختونخوا کی عوام نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جو خوش آئند ہے، جہاں غلطیاں ہوئی، دوسرے مرحلے میں نہیں دہرائیں گے۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ شکر ہے تحریک انصاف حکومت پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، ایم این اے، ایم پی ایز تک رسائی نہیں حاصل تھی، اس لیے بھی ہار کا سامنا کرنا پڑا، تحریک انصاف کا ووٹ کم نہیں ہوا، آئندہ انتخابات میں جیت جائیں گے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر شبلی فراز نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی پرفارمنس بری نہیں رہی، بہت سے حلقوں میں پی ٹی آئی کا مقابلہ پی ٹی آئی کے اُمیدوار سے ہی تھا، شکست کی وجہ بھی یہی رہی، کچھ عوام کو مہنگائی کے حوالے سے شکایات بھی تھیں۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ انتخابات کے پرامن انعقاد پر خوشی ہے، اپوزیشن کے پاس مستقبل کے لیے کوئی متبادل پلان نہیں، موجودہ الیکشن سے بہت کچھ سیکھا ہے، آنے والے انتخابات کے لیے تیاری کریں گے، الیکشن کے دوران 5 افراد جان کی بازی ہار گئے، مجھ پر حملہ ہوا، جو نہیں ہونا چاہیئے تھا۔

بلدیاتی الیکشن، جے یو آئی بڑی جماعت بن کر سامنے آئی: فضل الرحمان

حکومت مخالف اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں ہماری جماعت سب سے بڑی جماعت بن کر آئی، انتخابات نے ثابت کر دیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت جعلی ہے ، آئندہ سال انتخابات سے متعلق پر امید رہنا چاہیے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیاسی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،ملاقات میں جمعیت کے مرکزی رہنما مولانا عبدالغفور حیدری اور مولانا عبدالواسع بھی موجود تھے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ثابت ہوگیا کرپشن کی باتوں کو ہتھیارکے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، سیاستدانوں کوبدنام، تذلیل کرنے کا وتیرہ اب ختم ہوجانا چاہیے، سیاست دانوں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے سیاست دانوں سے ہزارگنا کرپٹ ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں ہماری جماعت سب سے بڑی جماعت بن کر آئی، ثابت ہو گیا کہ پچھلے الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی۔ کے پی کے بلدیاتی انتخابات نے ثابت کر دیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت جعلی ہے ، آئندہ سال انتخابات سے متعلق پر امید رہنا چاہیے۔ عدم اعتماد ہمیشہ اپوزیشن کی طرف سے آتا ہے، بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کی اپنی ہی پارٹی نے ان پر عدم اعتماد کر دیا ہے۔ ہم مایوس نہیں ، نئی صبح ہو گی، کے پی کے میں عوام نے یہ پیغام دیدیا۔

پولنگ:

گزشتہ روز پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو کسی وقفے کے بغیر شام 5 بجے تک جاری رہا۔ صوبے کے قبائلی اضلاع کے عوام نے تاریخ میں پہلی بار اپنے بلدیاتی نمائندے منتخب کرنے کے لیے ووٹنگ میں حصہ لیا۔

بلدیاتی حکومتوں کے انتخابات کے لیے 9 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز اور تقریباً 29 ہزار پولنگ بوتھ قائم کیے گئے، جن میں سے 2 ہزار 500 سے زائد کو انتہائی حساس اور 4 ہزار 100 سے زائد پولنگ سٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا۔ مجموعی طور پر 19ہزار 282 امیدوار 2 ہزار 359 ولیج اور نیبرہڈ کونسلوں میں جنرل نشستوں پر انتخاب میں حصہ لیا جبکہ وی سی این سیز کی اتنی ہی نشستوں کے لیے خواتین امیدواروں کی تعداد 3 ہزار 905 ہے۔

مکمل نتائج دیکھنے کے لیے لنک پر کلک کریں: 

اسی طرح کسانوں اور مزدوروں کی نشستوں کے لیے 7 ہزار 513، نوجوانوں کے لیے 290 اور اقلیت کے لیے 282 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، علاوہ ازیں خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع کی 63 تحصیل کونسلز کے میئر یا چیئرمین کی نشستوں کے لیے 689 امیدوار میدان میں اُترے۔

واضح رہے کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں صوبے کے دیگر 18 اضلاع میں انتخابات 16 جنوری 2022 کو ہوں گے۔ پہلے مرحلے کے دوران ایک کروڑ 26 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ رائے دہندگان انتخابی امیدوار چنیں گے۔

بلدیاتی انتخابات کے لیے ہر ووٹر نے 6 ووٹ کاسٹ کیے، میئر سٹی کونسل اور چیئرمین تحصیل کونسل کی نشست کے لیے ووٹر کو سفید رنگ، نیبر ہڈ اور ولیج کونسل کے لیے سلیٹی رنگ جبکہ خواتین کی نشست کے لیے گلابی رنگ کا بیلٹ پیپر دیا گیا۔ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 2 ہزار 32 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ جنرل نشستوں پر 217، خواتین نشستوں پر 876، کسان کی نشستوں پر 285 اور یوتھ نشستوں پر 500 جبکہ اقلیتی نشستوں پر 154 امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔

بنوں کی تحصیل چیئر مین وزیر سے جے یو آئی (ف) کامیاب


ضلع بنوں کی تحصیل چیئر مین وزیر سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ملک مستو خان نے کامیابی حاصل کر لی ، آزاد امیدوار کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ فاتح امیدوار نے3211 ووٹ حاصل کیے جبکہ آزاد امیدوار عرفان اللہ 731 ووٹ حاصل کیے۔

بنوں کی تحصیل چیئر مین ککی سے پی ٹی آئی کامیاب

بنوں کی تحصیل چیئر مین ککی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنید الرشید کامیاب ٹھہرے، انہوں نے جماعت اسلامی اور آزاد امیدوار کو شکست دی، فاتح امیدوار نے 4435 ووٹ جبکہ ہارنے والے دونوں امیدوار پیر خان بادشاہ اور اختر علی شاہ نے 2690 اور 70 ووٹ حاصل کیے۔

 

ہنگو کی تحصیل چیئر مین کا الیکشن آزاد امیدوار لے اُڑے

تحصیل چیئر مین ہنگو میں آزاد امیدوار عامر غنی نے میدان مار لیا، انہوں نے 13761 ووٹ حاصل کیے، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے حافظ محمد قاسم 11044 ووٹ حاصل کر سکے، پی ٹی آئی تیسرے نمبر پر رہی ، نور آواز نے 4635 ووٹ حاصل کیے۔

بونیر میں پی ٹی آئی کے امیدوار کامیاب

بونیر کی تحصیل چیئر مین گاگرہ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیّد سالار جہان 9344 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جماعت اسلامی کے رشید احمد نے 4975 ووٹ حاصل کیے۔ اسرار احمد 289 ووٹ حاصل کر سکے۔

بونیر کی تحصیل گدیزئی سے پی ٹی آئی کامیاب

ضلع بونیر کی تحصیل چیئر مین گدیزئی سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے شیر عالم خان 10365 ووٹ لیکر سرخرو ہوئے۔اے این پی کے شاہ جہان 6783 ووٹ حاصل کر سکے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے عالم خان نے 3262 ووٹ حاصل کیے۔

بنوں میں آزاد امیدوار نے پی ٹی آئی کو شکست  دیدی

بنوں کی تحصیل چیئرمین میریان کے مکمل غیرحتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق آزاد امیدوار پیر کمال شاہ نے پی ٹی آئی کو شکست دیدی ہے۔ فاتح امیدوار نے 11 ہزار 885 ووٹ لیے جبکہ ہارنے والے امیدوار شاہد اللہ خان کے حصے میں 6370 ووٹ آئے۔ تیسرے نمبر پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ملک نعیم خان نے 865 ووٹ حاصل کیے۔ 

صوابی کی تحصیل چیئر مین رزڑ کا الیکشن اے این پی نے جیت لیا


صوابی کی تحصیل تحصیل چیئرمین رزڑکے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق اےاین پی کےغلام حقانی 22 ہزار 743 ووٹ لے کرکامیاب ہوئے، پی ٹی آئی کے بلند اقبال 13 ہزار 23 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا مومن شاہ 2283 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔ 

ہارنے والے پی ٹی آئی امیدوار بلند اقبال ترکئی صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے کزن ہیں۔ 

تحصیل چیئرمین حسن خیل سے پی ٹی آئی کامیاب

 ضلع پشاور کی تحصیل چیئرمین حسن خیل سے پاکستان تحریک انصاف کے حفیظ الرحمان آفریدی نے کامیابی حاصل کر لی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ملک نظرباز کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 6274 ووٹ حاصل کیے جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیدوار ملک نظرباز نے 2538 ووٹ حاصل کیے۔

تحصیل شاہ عالم سے جے یو آئی نے میدان مار لیا

ضلع پشاور کی تحصیل چیئرمین شاہ عالم سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کلیم اللہ نے کامیابی حاصل کرلی۔ جماعت اسلامی کے سردار عالم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 20001 ووٹ حاصل کیے جبکہ جماعت اسلامی کے امیدوار سردار عالم نے 7119 ووٹ حاصل کیے۔

نوشہرہ کی تحصیل چیئرمین پبی سے اے این پی فاتح

ضلع نوشہرہ کی تحصیل چیئرمین پبی سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے غیور علی خٹک نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان تحریک انصاف کے اشفاق احمد کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 27530 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اشفاق احمد نے 27268 ووٹ حاصل کیے۔

اپر مہمند سے جمعیت علماء اسلام (ف) کامیاب

مہمند کی تحصیل چیئرمین اپر مہمند سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے حافظ تاج ولی نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان تحریک انصاف کے حافظ امیر اللہ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 7987 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار حافظ امیراللہ نے 3914 ووٹ حاصل کیے۔

تحصیل چیئرمین صوابی سے پی ٹی آئی نے میدان مار لیا

تحصیل چیئرمین صوابی سے پاکستان تحریک انصاف کے عطا اللہ خان نے کامیابی حاصل کرلی۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے اکمل خان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 29363 ووٹ حاصل کیے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار اکمل خان نے 21050 ووٹ حاصل کیے۔

کوہاٹ تحصیل چیئرمین لاچی سے آزاد امیدوار فاتح

ضلع کوہاٹ تحصیل چیئرمین لاچی سے آزاد امیدوار محمد احسان نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صائم امتیاز قریشی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 8021 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار صائم امتیاز قریشی نے 6278 ووٹ حاصل کیے۔

ہنگو میں تحصیل چیئرمین ٹل سے جے یو آئی کامیاب

ہنگو میں تحصیل چیئرمین ٹل سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے مفتی عمران محمد نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جاوید حسن کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 14001 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار جاوید حسن نے 8400 ووٹ حاصل کیے۔ 

بنوں میں تحصیل میریان سے آزاد امیدوار نے میدان مار لیا

بنوں میں تحصیل چیئرمین میریان سے آزاد امیدوار پیر کمال شاہ نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے شاہد اللہ خان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 11885 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار شاہد اللہ خان نے 6370 ووٹ حاصل کیے۔

ڈی آئی خان میں تحصیل کلاچی سے پی ٹی آئی فاتح

ڈی آئی خان میں تحصیل چیئرمین کلاچی سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آریز گنڈاپور نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی) کے فریدون گنڈاپور کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 18675 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار فریدون گنڈاپور نے 7890 ووٹ حاصل کیے۔

ہری پور میں تحصیل خانپور سے ن لیگ کامیاب

ہری پور میں تحصیل چیئرمین خانپور سے پاکستان مسلم لیگ نون کے راجہ ہارون سکندر نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے راجہ شہاب سکندر کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 32361 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار راجہ شہاب سکندر نے 26296 ووٹ حاصل کیے۔

بونیر تحصیل چغزئی سے پی ٹی آئی فاتح

بونیر میں تحصیل چیئرمین چغزئی سے پاکستان تحریک انصاف کے شریف خاں نے کامیابی حاصل کرلی۔ جماعت اسلامی کے محمد زیب کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 8001 ووٹ حاصل کیے جبکہ جماعت اسلامی کے امیدوار محمد زیب نے 4310 ووٹ حاصل کیے۔

بونیر میں تحصیل ڈگر سے تحریک انصاف کامیاب

بونیر میں تحصیل چیئرمین ڈگر سے پاکستان تحریک انصاف کے روزی خاں نے کامیابی حاصل کرلی۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے عارف اللہ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 8547 ووٹ حاصل کیے جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) عارف اللہ نے 6201 ووٹ حاصل کیے۔

بونیر میں تحصیل خدوخیل سے اے این پی نے میدان مار لیا

بونیر میں تحصیل چیئرمین خدوخیل سے عوامی نیشنل پارٹی کے گلزار حسین بابک نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان تحریک انصاف کے محمد افسر خان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 7087 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے 6827 ووٹ حاصل کیے۔

سٹی میئر مردان سے اے این پی کامیاب

سٹی میئر مردان سے عوامی نیشنل پارٹی کے حمایت اللہ مایار نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان تحریک انصاف کے رضوان خان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 26616 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے 18314 ووٹ حاصل کیے۔
 

مردان گڑھی کپورہ سے عوامی نیشنل پارٹی فاتح

مردان میں تحصیل چیئرمین گڑھی کپورہ سے عوامی نیشنل پارٹی کے بختاور خان نے کامیابی حاصل کرلی۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے محمد ایاز کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 20244 ووٹ حاصل کیے جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) نے 17399 ووٹ حاصل کیے۔

مردان تخت بھائی سے جمعیت علماء اسلام (ف) نے میدان مار لیا

مردان میں تحصیل چیئرمین تخت بھائی سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے محمد سعید نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے ممتاز خان مہمند کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 45881 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (نواز) نے 33713 ووٹ حاصل کیے۔

مردان تحصیل کاٹلنگ جے یو آئی کامیاب

مردان میں تحصیل چیئرمین کاٹلنگ سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے حماد اللہ یوسفزئی نے کامیابی حاصل کرلی۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے فضل الرحمان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 30474 ووٹ حاصل کیے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے 18186 ووٹ حاصل کیے۔

مردان تحصیل رستم جمعیت علماء اسلام (ف) فاتح

مردان میں تحصیل چیئرمین رستم سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے مبارک احمد درانی نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مظفر شاہ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 16887 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 12482 ووٹ حاصل کیے۔ 

پشاور کی تحصیل متھرا میں جے یو آئی (ف) کامیاب


چمکنی سے عوامی نیشنل پارٹی کامیاب

 

پشاور میں تحصیل چیئرمین چمکنی سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے ارباب عمر خان نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نبی گل کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 24415 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 20398 ووٹ حاصل کیے۔

نوشہرہ سے تحریک انصاف نے میدان مار لیا

 تحصیل چیئرمین نوشہرہ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسحاق خٹک نے کامیابی حاصل کرلی۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے مفتی حاکم علی خیل کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 48781 ووٹ حاصل کیے جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) نے 41218 ووٹ حاصل کیے۔

جہانگیرہ سے پی ٹی آئی فاتح

نوشہرہ میں تحصیل چیئرمین جہانگیرہ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کامران رازق نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی) کے جمشید خان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 32124 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی) نے 27931 ووٹ حاصل کیے۔

چارسدہ سے جے یو آئی ف کامیاب

تحصیل چیئرمین چارسدہ سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے مولانا عبدالرؤف نے کامیابی حاصل کرلی۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے تیمور خٹک کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 76735 ووٹ حاصل کیے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے 44540 ووٹ حاصل کیے۔

شبقدر میں جمعیت علماء اسلام (ف) فاتح

چارسدہ تحصیل چیئرمین شبقدر سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے حمزہ آصف خان نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے شاہد اللہ خان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 33244 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 14416 ووٹ حاصل کیے۔

جمرود میں تحریک انصاف نے میدان مار لیا

خیبر میں تحصیل چیئرمین جمرود سے تحریک اصلاحات پاکستان کے سید نواب آفریدی نے کامیابی حاصل کرلی۔ آزاد امیدوار سید غوث خان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 9398 ووٹ حاصل کیے جبکہ آزاد امیدوار 7323 ووٹ حاصل کیے۔

لوئر مہمند پی ٹی آئی کامیاب

تحصیل چیئرمین لوئر مہمند سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نوید احمد مہمند نے کامیابی حاصل کرلی۔ جمعیت علماء اسلام (ف) حافظ رشید احمد کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 7931 ووٹ حاصل کیے جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) امیدوار 7285 ووٹ حاصل کیے۔

ہائیزئی جے یو آئی (ف) فاتح

مہمند میں تحصیل چیئرمین ہائیزئی سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے مولانا بسم اللہ نے کامیابی حاصل کرلی۔ آزاد امیدوار ملک زاہد خان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 4788 ووٹ حاصل کیے جبکہ آزاد امیدوار 4210 ووٹ حاصل کیے۔

صوابی چھوٹا لاہور سے ن لیگ کامیاب

صوابی میں تحصیل چیئرمین چھوٹا لاہور سے پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے عادل خان نے کامیابی حاصل کرلی۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 22036 ووٹ حاصل کیے جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) 14820 ووٹ حاصل کیے۔

رزڑ سے عوامی نیشنل پارٹی نے میدان مار لیا

صوابی میں تحصیل چیئرمین رزڑ سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے غلام حقانی نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 22743 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) 13023 ووٹ حاصل کیے۔

تحصیل چیئرمین صوابی پی ٹی آئی کامیاب

تحصیل چیئرمین صوابی سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے عطا اللہ خان نے کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان مسلم لیگ (نواز) کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 29363 ووٹ حاصل کیے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (نواز) 26224 ووٹ حاصل کیے۔

سٹی میئر کوہاٹ کی سیٹ جے یو آئی (ف) نے جیت لی

سٹی میئر کوہاٹ سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے قاری شیر زمان نے کامیابی حاصل کرلی۔ آزاد امیدوار شفیع اللہ جان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 34434 ووٹ حاصل کیے جبکہ آزاد امیدوار 25793 ووٹ حاصل کیے۔

بانڈہ داؤد شاہ پی ٹی آئی کامیاب

کرک میں تحصیل چیئرمین بانڈہ داؤد شاہ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے عنایت اللہ نے کامیابی حاصل کرلی۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فاتح امیدوار نے 13209 ووٹ حاصل کیے جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیدوار 12170 ووٹ حاصل کیے۔

 

 بلدیاتی الیکشن، بلاول بھٹو کی پی ٹی آئی پر شدید تنقید 

پولنگ کے عمل کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کی کوششوں کے حوالےسے نئی ​​پستیوں پر گر گئی ہے۔

انہوں نے ہفتے کو قتل کیے گئے عمر خطاب شیرانی کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اے این پی کے ایک امیدوار کو انتخابات سے ایک دن قبل قتل کر دیا گیا تھا اور ان کے خاندان کے افراد نے پی ٹی آئی کے وزیر پر الزام لگایا کہ پہلے انہیں رشوت دینے کی کوشش کی گئی اور پھر قتل کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے نمائندے پشاور میں پولنگ سے ایک رات پہلے بیلٹ پیپرز پر مہر لگاتے ہوئے رنگے ہاتھ پکڑے گئے تھے اور الزام لگایا کہ سارا دن پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے پولنگ اسٹیشنوں میں توڑ پھوڑ کی خبریں آتی رہی ہیں۔

بلاول نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ دھاندلی کے خلاف کارروائی کرے اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات یقینی بنائے۔

پیپلز پارٹی چیئرمین نے خیبر پختونخوا کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے ہتھکنڈوں سے نہ گھبرائیں اور بڑی تعداد میں گھروں سے نکل کر اپنے ووٹوں سے پی ٹی آئی کو شکست دیں۔ 

درہ آدم خیل میں وفاقی وزیر شبلی فرازپر حملہ، گارڈ اور ڈرائیور زخمی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز پر درہ آدم خیل میں حملہ ہوا ہے، ان پر حملہ ایسے وقت میں ہوا جب وہ بلدیاتی الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے بعد کوہاٹ سے پشاور جا رہے تھے۔ جس میں وہ محفوظ رہے ہیں۔

نامعلوم افراد کی جانب سے حملے کے بعد سینیٹر شبلی فراز کے گارڈ اور ڈرائیور زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

شبلی فراز نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الحمد للہ محفوظ ہوں مگر ڈرائیور زخمی ہے جس کو علاج کے لیے پشاور منتقل کر رہے ہیں۔

دوسری طرف وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ اطلاعات ہیں وفاقی وزیر شبلی فراز پر کوہاٹ جاتے ہوئے درہ آدم خیل کے مقام پر فائرنگ کی گئی، خدا کا شکر ہے وہ حملے میں محفوظ رہے لیکن بدقسمتی سے ڈرائیور شدید زخمی ہیں جن کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

پرویز خٹک نے بلا اور تیر پر مہر لگا دی

نوشہرہ وفاقی وزیر دفاع پرویزخٹک نے بلے اور تیر دونوں پر مہر لگا دی.خیبرپختونخوا کے بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں آپنے آبائی گاوں مانکی شریف میں ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی جب وفاقی وزیر بیلٹ پیر پر مہر لگاکر پرائزٹینگ افیسر کے پاس آئی کہ ان سے غلطی میں بیلٹ پیر پر تیر اور بیٹ پر مہر لگ گئی جس پر انہوں نے دوسرے بیلٹ پیر کا مطالبہ کیا جس پر وفاقی وزیر پرویز خٹک کو پرائزٹینگ افیسر نے بیلٹ پیر کینسل کرکے دوسرا بیلٹ پیر جاری کردیا۔

 وزیردفاع پرویز خٹک بلدیاتی انتخابات میں ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے تذبذب کا شکار ہوئے۔ ‏انہوں نے رشتہ داروں کو خوش کو کرنے کے لیے بلےاور تیر دونوں پر مہر لگا دیں۔غلطی کا پتہ پرائزٹینگ افیسر کو بتایا تو انہوں نے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کو پہلا تحصیل کے میئر شپ کے لیے بلٹ پیر کینسل کرکے دوسرا جاری کردیا۔

پرویز خٹک نے پی ٹی آئی امیدوار اسحاق خٹک اور پی پی امیدوار احدخٹک کو ووٹ ڈال دیا۔ ‏وزیر دفاع کا بیٹا پی ٹی آئی اور بھتیجا پی پی پی کا تحصیل نوشہرہ سےچیئرمین امیدوار تھے۔

بکاخیل میں امن وامان کی خراب صورتحال کے سبب بلدیاتی انتخابات ملتوی

بنوں کی تحصیل بکاخیل میں امن وامان کی خراب صورتحال کے سبب بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیئے گئے، پولنگ کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے انتظامی افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے۔ ووٹروں کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کا پورا حق دیا جائیگااور کسی قانونی خلاف ورزی پر بلا امتیاز انضباطی کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچایا جانے گا۔ بکاخیل معاملہ کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی قائم کمیٹی کر دی گئی جو تمام حقائق کا جائزہ لے کر سات روز میں رپورٹ پیش کرے گی ۔

انکوائری کمیٹی سپیشل سیکرٹری ظفر اقبال کی سربراہی میں کام کرے گی ،الیکشن کمیشن ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل لاء خرم شہزاد اور خوشحال زادہ

دوسری طرف مبینہ پری پول دھاندلی اور عملے یرغمال بنائے جانے کے معاملہ پر کے پی کے صوبائی وزیر شاہ محمد خان کے خلاف چیف الیکشن کمشنر کو درخواست موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمد خان نے بھائی،بیٹے اور مسلح افراد کے ہمراہ بارہ پولنگ اسٹیشنز پر حملے کیے اور پولنگ عملے کو دھمکیاں دیں اور ہراساں کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ مسلح لوگوں کے ہمراہ پولنگ میٹیریل چھینا گیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد خان اور دیگر کے خلاف الیکشن کمیشن کاروائی کرے، درخوست بکا خیل سے امیدوار مامور خان وزیر نے دی ہے۔

خیبرپختونخوابلدیاتی انتخابات، 2ہزار32 امیدواربلامقابلہ منتخب

خیبرپختونخوامیں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 2ہزار32 امیدواربلامقابلہ منتخب ہو گئے۔ جنرل نشستوں پر 217 امیدواربلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں،خواتین کی نشستوں پر 876 امیدوار،کسان نشستوں پر 285 امیدواربلامقابلہ منتخب ہو گئے۔ یوتھ نشستوں پر 500 امیدوار جبکہ اقلیتی نشستوں پر 154 امیدواربلامقابلہ فتح یاب ہوئے ہیں۔

کئی مقامات پر جھگڑے، فائرنگ کے باعث 2 افراد جاں بحق

بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ کے دوران کئی مقامات پر کارکنوں میں جھگڑا ہوا، ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات بھی لگائے گئے، خیبر میں پولنگ سٹیشن پر فائرنگ اور توڑ پھوڑ کی گئی۔ کرک میں پولنگ سٹیشن پر جھگڑے کے دوران فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہو گئے، 4 زخمی ہو گئے۔

کچھ پولنگ سٹیشنز پر جھگڑوں کےباعث ووٹنگ بھی روکی گئی۔ پشاور کی تحصیل شاہ عالم میں خواتین کے پولنگ سٹیشن پر جھگڑا ہوا۔ کاکشال اور واحد گڑھی میں بھی ہنگامہ آرائی ہوئی، امیدوار ایک دوسرے پر دھاندلی کا الزام لگاتے رہے۔ پشتخرہ میں خواتین کے پولنگ سٹیشن میں مرد کی موجودگی پر ہنگامہ آرئی ہوئی، پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔

خیبر میں پولنگ سٹیشن پر فائرنگ اور توڑ پھوڑ کی گئی، چار سدہ میں بھی پولنگ ایجنٹس لڑ پڑے جس سے ووٹنگ کا عمل متاثر ہوا۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے گرہ حیات پولنگ سٹیشن میں دو امیدواروں میں لڑائی ہوئی جس سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ پولیس نےفائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا۔

ڈیرہ اسماعیل خان قیوم نگر پولنگ سٹیشن پر جعلی ووٹ ڈالنے کی کوشش کرنے والا پکڑا گیا، خیبر تحصیل باڑہ یوسف پولنگ سٹیشن پر فائرنگ کاتبادلہ ہوا۔ لنڈی کوتل بازار ذخہ خیل میں پولنگ سٹیشن میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ بنوں ڈومیل میں دو آزاد امیدواروں کے حامیوں میں جھگڑا ہوا جس کے باعث دو پولنگ سٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا۔