کوئٹہ: (دنیا نیوز) حکومت مخالف اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں ہماری جماعت سب سے بڑی جماعت بن کر آئی، انتخابات نے ثابت کر دیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت جعلی ہے ، آئندہ سال انتخابات سے متعلق پر امید رہنا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیاسی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،ملاقات میں جمعیت کے مرکزی رہنما مولانا عبدالغفور حیدری اور مولانا عبدالواسع بھی موجود تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ثابت ہوگیا کرپشن کی باتوں کو ہتھیارکے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، سیاستدانوں کوبدنام، تذلیل کرنے کا وتیرہ اب ختم ہوجانا چاہیے، سیاست دانوں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے سیاست دانوں سے ہزارگنا کرپٹ ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں ہماری جماعت سب سے بڑی جماعت بن کر آئی، ثابت ہو گیا کہ پچھلے الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی۔ کے پی کے بلدیاتی انتخابات نے ثابت کر دیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت جعلی ہے ، آئندہ سال انتخابات سے متعلق پر امید رہنا چاہیے۔ عدم اعتماد ہمیشہ اپوزیشن کی طرف سے آتا ہے، بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کی اپنی ہی پارٹی نے ان پر عدم اعتماد کر دیا ہے۔ ہم مایوس نہیں ، نئی صبح ہو گی، کے پی کے میں عوام نے یہ پیغام دیدیا۔
اسلم رئیسانی سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ یہاں اس سے قبل بھی آتا رہا ہوں، ہمیشہ یہاں عزت ملی، جب بھی کوئی پارلیمانی معاملات درپیش ہوئے تو نواب اسلم رئیسانی نے ساتھ دیا، رئیسانی ملکی اور صوبائی سیاست کو اچھے سے جانتے ہیں۔
افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسائل کا سیاسی حل چاہتے ہیں، انسانی حقوق کی بات ہو تو گوانتاناموبے جیل کا بھی جواب دینا ہو گا، جب امریکہ طالبان سے مذاکرات پر آمادہ ہو گیا تو ہم پر کیوں اعتراض ہے۔
لانگ مارچ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ابھی دو ماہ ہیں،ہمارے صوبے میں بلدیاتی انتخابات آگئے باقی پارٹیاں بھی کچھ مصروف تھیں، ملک بھر میں کارکنوں کی سطح پر تیاریاں شروع ہیں ،ابھی میں کراچی جاوں گا ،ہماری جو مرکزی قیادت ہے وہاں پر مولانا اویس نورانی وہ سندھ کی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم) کو بلائیںگے تاکہ 23مارچ کے لئے مشاورت ہو سکے،اسی طرح میں بھی ایک ہفتے کے بعد اپنے صوبے میں پی ڈی ایم کی جماعتوں کے سربراہان کو بلاوں گا ،محمود خان اچکزئی بلوچستان میں پی ڈی ایم کی جماعتوں کے سربراہان کو بلائیں گے اور میاں شہباز شریف پنجاب میں اس طرح کی ایک میٹنگ کریں گے ،چونکہ ابھی ہمارے پاس ایک دو مہینے ہیں ،اس میں جو اجتماعی مشاورت اور تیاریوں کی جو ضرورت ہے اس کو ہم پورا کریں گے ۔