اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی 26-2022 کی منظوری کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کسی بھی داخلی اور خارجی خطرات سے نبرد آزما ہونے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، قومی سلامتی پالیسی پر مؤثر عملدرآمد کیلئے تمام ادارے مربوط حکمت عملی اپنائیں۔
وزیر اعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سوموار کو وزیراعظم کی زیرصدارت نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا 36 واں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا برئے اطلاعات و نشریات، داخلہ، خزانہ، انسانی حقوق، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، تمام سروسز چیفس، نیشنل سکیورٹی ایڈوائرز اور عسکری حکام شریک ہوئے۔
اجلاس کے دوران قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف نے اجلاس کو پالیسی کے خدوخال پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے قومی سلامتی مشیر کو پالیسی پر عملدرآمد کے لیے ماہانہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
36th National Security Committee Meeting
— Prime Minister s Office, Pakistan (@PakPMO) December 27, 2021
“Security of Pakistan rests in the security of its citizens” : Prime Minister Imran Khan
Prime Minister @ImranKhanPTI chaired the 36th meeting of the National Security Committee (NSC) today. pic.twitter.com/o4hMcilEpU
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ
اسلام آباد میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی 26-2022 کی منظوری دی گئی۔
اس حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کا تحفظ شہریوں کے تحفظ سے منسلک ہے۔
اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سینیئر سول و عسکری حکام، وزیر خارجہ، دفاع، اطلاعات ونشریات، داخلہ، خزانہ، انسانی حقوق، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کےسربراہان بھی شریک ہوئے۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ملک کسی بھی داخلی و خارجی خطرات سے نبرد آزما ہونےکی پوری صلاحیت رکھتا ہے، ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی تیاری اور منظوری تاریخی اقدام ہے، قومی سلامتی ڈویژن اور تمام متعلقہ اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، پالیسی پر مؤثر عملدرآمد کیلئے تمام ادارے مربوط حکمت عملی اپنائیں۔
وزیراعظم نے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی کو پالیسی پر عمل درآمد کیلئے ماہانہ رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت بھی کی۔
معاون خصوصی برائے قومی سلامتی مشیر معید یوسف نے اجلاس کو پالیسی کے خدوخال پر بریفنگ دی اور بتایا کہ قومی سلامتی پالیسی ملک کے کمزور طبقے کا تحفظ، سکیورٹی اور وقار یقینی بنائے گی، شہریوں کے تحفظ کی خاطر پالیسی کا محور معاشی سکیورٹی ہوگا،
انہوں نے اپنی بریفنگ میں مزید بتایا کہ معاشی تحفظ ہی شہریوں کے تحفظ کا ضامن بنے گا، پالیسی سازی کے دوران وفاقی اداروں، صوبائی حکومتوں، ماہرین، پرائیویٹ سیکٹر سے مشاورت کی گئی۔
معید یوسف نے کہا کہ پالیسی پر عمل دارمد یقینی بنانے کیلئے فریم ورک تیار کیا گیا ہے۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی سےمنظوری کے بعد اب قومی سلامتی پالیسی وفاقی کابینہ میں پیش ہو گی۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کا تحفظ شہریوں کے تحفظ سے منسلک ہے، پاکستان کسی بھی داخلی اور خارجی خطرات سے نبرد آزما ہونے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی تیاری اور منظوری ایک تاریخی اقدام ہے، قومی سلامتی ڈویژن اور تمام متعلقہ اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، پالیسی پر موثر عملدرآمد کے لیے تمام ادارے مربوط حکمت عملی اپنائیں۔
نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس نے آج ملک کی پہلی نیشنل سیکیورٹی پالیسی کی منظوری دی ہے، یہ پالیسی کل کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائیگی
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 27, 2021
پالیسی کی منظوری پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے لکھا کہ نیشنل سکیورٹی کونسل کے اجلاس نے آج ملک کی پہلی نیشنل سکیورٹی پالیسی کی منظوری دی اور یہ پالیسی کل کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔