لاہور: (دنیا نیوز) سانحہ مری کے بعد حکومت پنجاب سیاحت کے فروغ کے لئے کتنی سنجیدہ ہے، اہم انکشافات سامنے آ گئے، حکومت پنجاب کی ٹورازم اتھارٹی کے قیام کا آرڈیننس غیر موثر ہوئے سات ماہ گزر گئے قانون ہی منظور نہ ہوسکا
حکومت پنجاب نے سیاحت کے فروغ کے لئے اہم اقدامات کا نفاذ آرڈیننس کے تحت کیا جس کے تحت ٹور ازم اتھارٹی قائم کی گئی، سیاحتی مقامات پر ہوٹل مالکان کی من مانیاں روکنے کےلئے ہوٹلز کی رجسٹریشن اور ٹورازم پولیسنگ کے قیام کے لئے اقدامات کئے گئے مگر آرڈیننس کااجرا تو وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے کردیا لیکن یہ آرڈیننس اسمبلی سے منظور نہ ہوسکا۔
آرڈیننس کی مدت مکمل ہوئی پھر اس میں توسیع دی گئی مگر اس کے بعد آرڈیننس اسمبلی سے منظور نہ ہونے کے باعث غیر موثر ہوگیا او آرڈیننس کے تحت اٹھائے گئے تمام اقدامات بھی غیر موثر ہوگئے ہیں، ٹورازم اتھارٹی آرڈیننس غیر موثر ہوئے سات ماہ گزر گئے۔
اتھارٹی کے تحت ٹورسٹ پولیسنگ کا قیام عمل میں انا تھا آرڈیننس کی مدت ختم ہوچکی تاحال اسمبلی سے قانون منظور نہ ہوسکا۔ آرڈیننس کی منظوری کے لیے محکمہ قانون خاموش ہے ،محکمہ سیاحت نے آرڈیننس کی منظوری کے لیے پانچ بار یاددہانی خطوط لکھے جو کہ منظر عام پر آگئے ہیں۔
آرڈیننس کے تحت ٹورسٹ پولیسنگ کا نظام قائم ہونا تھا، ٹورسٹ پولیسنگ نظام کے تحت مری کے سیاحتی مقام پر 100 ٹورسٹ پولیس اہلکار تعینات ہونا تھے ،یہ منصوبہ اس سال اے ڈی پی سکیم میں رکھ لیا گیا لیکن قانون سازی کے فقدان کے باعث منصوبے پر عمل نہ ہوسکا۔